ملک میں کاٹن کی پیداوار کا ہدف پورا نہ ہو سکا

ملک میں کاٹن کی پیداوار کا ہدف پورا نہ ہو سکا

اسلام آباد(پبلک نیوز) وزارت تجارت نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے کاٹن درآمد کرنے کی اجازت مانگ لی۔ کاٹن درآمد کرنے کی اجازت کے لئے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوا دی گئی۔

دستاویزات کے مطابق پاکستان میں کاٹن 12 سے 17 ملین بیلز استعمال ہوتی ہیں۔ پاکستان میں ڈیمانڈ کے مقابلے میں پیداوار بہت کم ہے۔

دستاویزات کے مطابق گزشتہ تین سالوں سے تین ملین بیلز سالانہ درآمد کی جارہی ہیں۔ اس سال کاٹن کا ہدف 10.89 ملین بیلز مقرر کیا گیا۔ کاٹن فصل کی جائزہ کمیٹی اجلاس کے مطابق ہدف حاصل ہونا ممکن نہیں۔ کاٹن درآمد کرنے کے لئے زمینی راستہ ہی سستا پڑتا ہے۔

بھارت سے درآمد پر پابندی کے باعث افغانستان واحد راستہ ہے۔ پاکستان میں صرف سمندری راستے سے کاٹن درآمد کرنے کی اجازت ہے۔ تجویز دی گئی ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی افغانستان اور سینٹرل ایشیائی ریاستوں سے طورخم بارڈر سے کاٹن درآمد کرنے کی اجازت دے۔ جون 2022تک کاٹن درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔