فرانس کی خلاء میں فوجی مشقیں

فرانس کی خلاء میں فوجی مشقیں

یورپی ملک فرانس نے خلاء میں کامیابی کے جھنڈے گاڑتے ہوئے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ فرانس نے خلاء میں فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔

فرانس کے سپیس کمانڈ چیف نے ان مشقوں کے متعلق کہا ہے کہ یہ مشقیں ہمارے دفاعی نظام کا سٹریس ٹیسٹ ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑی کامیابی ہے، ہم خلاء میں یہ مشقیں ترتیب دینے والا یورپ کا پہلا ملک بن گئے ہیں، ان مشقوں کے ذریعے ہم جانچ رہے ہیں کہ حملے کی صورت میں خلائی کمانڈ خلائی مصنوعی سیاروں اور دیگر دفاعی آلات کے دفاع کی کتنی صلاحیت رکھتے ہے۔

مائیکل فریڈلنگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایکسٹر ایکس مشقوں میں سپیس میں ہماری صلاحیت اور درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خلاء میں اپنے مقابل قوتوں چین، روس اور امریکا کی طرز پر خلاء میں اینٹی لیزر اسلحہ کے استعمال اور سرویلنس کو بڑھانے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ اس پروگرام پر ایک اندازے کے مطابق 5 بلین ڈالرز کے اخراجات ہوں گے۔

یاد رہے کہ فرانس خلائی منصوبوں کے لحاظ سے ایک ابھرتی ہوئی قوت کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔ فرانس نے 2019 میں 'اسپیس فورس کمانڈ'قائم کی تھی، 2025 تک خلاء میں اس کے تقریبا ً500 فوجی تعینات ہوں۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔