آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو 440 وولٹ کا دھچکا

آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو 440 وولٹ کا دھچکا
کیپشن: Retired Government Servants
سورس: web desk

(ویب ڈیسک)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )نے پاکستان سے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن پر ٹیکس لگانے کا نیا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان مجموعی قومی پیداوار کے نصف فیصد (0.5%) مزید محصولات جمع کرے جس کا مجموعی حجم 600 ارب روپے بنتا ہے اور یہ ٹیکس تنخواہ دار اور کاروباری طبقے سے وصول کیا جائے گا۔آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر زیادہ زور اس بات پر دیا جارہا ہے کہ وہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں اضافے پر توجہ دے۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کا یہ بھی کہنا ہے کہ متعدد پنشن سکیمیں جن پر ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے اسے واپس لیا جائے،آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان آج  سے مذاکرات کا آغاز ہوا جن میں 2مختلف بیل آﺅٹ پیکیج پر بات چیت بھی ہوئی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق آئی ایم ایف پاکستان کے مشن کے سربراہ آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔پاکستان دو مختلف قرض کا حصول چاہتا ہے جن میں سے ایک بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات کے لئےہوگا،دوسرا قرض موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے میں استعمال ہوگا۔ 

آئی ایم ایف کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اگر حکومت ریٹائرڈ افراد کی پنشن پر ٹیکس عائد کرتی ہے اور دیگر مراعات کا خاتمہ کرتی ہے تو اس سے سالانہ 22 سے 25 ارب روپے اضافی حاصل ہوں گے۔