اسلام آباد(پبلک نیوز) محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا سندھ کے وزیراعلی سید مراد علی شاہ کو اپنے انتقال سے چند روز قبل لکھا جانے والا خط منظرعام پر آگیا.
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے لکھا کہ سندھ کے وزیراعلی کے علاوہ وفاق اور تینوں صوبے کے کسی منتخب نمائندے نے مجھے نہیں پوچھا، شکریہ میرے صوبے کے وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کہ آپ نے اس مشکل گھڑی میں مجھے یاد رکھا، وزیر اعظم اور پنجاب، خیبر پختونخواہ، بلوچستان کے وزرائے اعلی تو میرے مرنے کی خوش خبری کا انتظار کر رہے ہیں.
قبل ازیں پاکستان ایک اور محسن سے محروم ہوگیا، ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی نماز جنازہ فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کردی گئی، شہریوں کی بڑی تعداد سمیت سول اور ملٹری حکام کی شرکت، محسن پاکستان کو ایچ8 قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا.
واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ ہفتے پہلے کورونا سے متاثر ہوئے تھے، ڈاکٹر قدیر پہلے الشفا ہسپتال اور بعد میں ملٹری ہسپتال میں زیر علاج رہے، ڈاکٹر قدیر کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں، ڈاکٹر قدیر ملٹری ہسپتال میں کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد گھر منتقل ہو گئے تھے. گزشتہ رات ڈاکٹر قدیر کی طبیعت اچانک خراب ہوئی. ڈاکٹر قدیر کو طبیعت کی خرابی پر قریبی کے آر ایل ہسپتال منتقل کیا گیا. ڈاکٹر قدیر آج صبح جانبر نہ ہو سکے اور خالق حقیقی سے جا ملے.
ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل1936ء کو بھوپال میں پیدا ہوئے، ڈاکٹر عبدالقدیر خان1952ء میں پاکستان منتقل ہوئے. ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے1960ء میں کراچی یونیورسٹی سے میٹالرجی میں ڈگری حاصل کی. ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے جرمنی اور ہالینڈ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی. 1967میں ہالینڈ سے میٹالرجی میں ماسٹراور 1972میں بیلجیم سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی.