پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ پردھاوابولنےوالوں پرآرٹیکل6لگانےکامطالبہ

پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ پردھاوابولنےوالوں پرآرٹیکل6لگانےکامطالبہ
کیپشن: پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ پردھاوابولنےوالوں پرآرٹیکل6لگانےکامطالبہ

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ کل رات ہندوستان سے نہیں،اسرائیل اور امریکہ سے نہیں،میرے اپنے اداروں سے لوگ آئے۔جو پاکستان کے ایوان میں گھس گئے اور یہاں سے ہمارے لوگوں کو اُٹھا کر لے گئے۔ یہ پاکستان، آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں دھواں دھار خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ نہ ہم بھاگنے والے ہیں نہ ہم چھپنے والے ہیں،میں آج ایوان میں   بانی  ٹی آئی اور عوام  پر ڈاکے کا مقدمہ لڑنے آیا ہوں۔

علی محمد خان نے کہا کہ گزشتہ رات جمہوریت پر حملہ کیا گیا،پوری قوم  بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔کل رات جو ہوا وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا جسے پاکستان کی تاریخ میں سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ کل رات ہمارے رہنماؤں کو پارلیمنٹ ہاؤس، مسجد اور حجرے سے اٹھایا گیا، ہم اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں، آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے، کل رات جو ہوا، پارلیمان کے ساتھ ہوا ہے، سپیکر صاحب، ہم اسرائیل میں نہیں، پاکستان میں ہیں۔

علی محمدخان  نے کہا کہ کل رات آپ کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ نے اس ایوان میں پناہ لی، وہ چھپتے پھرے کہ پناہ مل جائے، پھر مسجد میں پناہ لینے والے مولانا نسیم صاحب کو بھی اٹھا لیا گیا، مجھے 7 بار گرفتار کیا گیا، دنیا میں کہیں ایسا ہوتا ہے، اختلافات اپنی جگہ لیکن انا کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ نقاب پوش کون تھے؟ جو پاکستان کے ایوان میں گھس گئے اور یہاں سے ہمارے لوگوں کو اُٹھا کر لے گئے، یہ پاکستان، آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے۔مطالبہ ہےکل رات جس نےپارلیمنٹ پردھاوابولاان پرآرٹیکل6لگناچاہیے۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ تمہارا کام ہے بارڈر کی حفاظت کرنا جاؤ جا کر حفاظت کرو ، تمہارا کام ہے اسرائیل اور ہندوستان کے ایجنڈوں کی سرکوبی کرنا جاؤ جا کر کرو۔تمہارا کام تحریک انصاف کے پیچھے جانا نہیں ہمیں ہمارا کام کرنے دو۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اگر بے عزتی کوئی سمجے، یہ حملہ اگر کوئی سمجھے، عمران خان پر نہیں، عامر ڈوگر پر نہیں، شیخ وقاص پر نہیں، یہ حملہ سپیکر صاحب آپ پر، وزیر اعظم شہباز شریف، شہید بینظیر کے بیٹے بلاول بھٹو پر ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس/ صاحبزادہ حامد رضا 

قومی اسمبلی اجلاس میں  صاحبزادہ حامد رضا  نے کہا ہے کہ کل رات میں اپنے ساتھیوں کیلئے یہاں پر آیا تھا،آج ہم یہاں پر اپنا آئینی کردار ادا کرنے آئے ہیں،رات کو 3 بجکر 16 منٹ پر قومی اسمبلی میں نقاب بوش بندے داخل ہوئے،ہم مختلف کمروں میں بیٹھے ہوئے تھے،جب نقاب پوش داخل ہوئے تو کمروں کی لائٹیں بند کردی گئیں،عامر ڈوگر زین قریشی، شیخ وقاص اکرم اور نسیم شاہ کو گرفتار کیا جاتا ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا  نے کہا ہے کہ احمد چھٹہ اور اویس جھکڑ کا پتہ نہیں کہاں پر ہیں؟،میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اتحادی ہوں اور رہوں گا،اس ایوان کی کارروائی کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز کو کہیں کہ مجھے گرفتار کریں،اگر کہیں پر بھی میرے خلاف ایف آئی آر ہے تو مجھے وہاں پیش کریں،ایف آئی آر میں صرف چار لوگ نامزد تھے،لوگوں کو گردن سے پکڑ گرفتار کیا گیا۔

صاحبزادہ حامد رضا  نے کہا ہے کہ بیرسٹر گوہر کو کالر سے پکڑ کر گرفتار کیا گیا،میں کوئی مجرم نہیں ہوں میرے والد نے طالبان کے خلاف تقریر کی،ہمیشہ دہشتگردی کی خلاف بات اگر ریاست یہ صلہ دیتی ہے تو ٹھیک ہے۔

محمود خان اچکزئی 

قومی اسمبلی اجلاس میں محمود خان اچکزئی  نے کہا کہ بینظیر اور میاں نواز شریف نے ہمیشہ جمہوریت کی بات کی،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلئے معاہدہ کیا،کل جس انداز سے پارلیمنٹ اور آئین کی بے عزتی کی گئی،آپ سمیت سب نے بار بار آئین کا حلف لیا،یہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا امتحان ہے۔

محمود خان اچکزئی نے کہاکہ آپ آئین کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا غیر جمہوری قوتوں کے دم پر چلے بننے کو ترجیح دیتے ہیں،اسپیکر نے محمود خان اچکزئی کے نامناسب الفاظ حذف کردیے،جب لڑائی گرم ہوگی دیکھتے ہیں کون قربانی دے گا۔

نوید قمر

قومی اسمبلی اجلاس میں نوید قمر نے کہا کہ جو الزامات سامنے آرہے ہیں میرے پاس یقین کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے،یہ پارلیمنٹ اور آئین پر سراسر حملہ ہے،پارلیمنٹ کے گیٹ کے اندر اراکین کو گرفتار کیا جاتا ہے تو کیا بچا ہے،آپ کو سنجیدہ انکوائری کرکے کاروائی کرنا پڑے گی،اگر کارروائی نہیں ہوگی تو سلسلہ نہیں رکے گا۔

رانا تنویر

قومی اسمبلی اجلاس میں  رانا تنویر  نے کہا کہ مجھے یاد ہے جب ہم چیخ چیخ کر کہتے تھے پارلیمنٹ پر حملے نہ کریں،ہم کہتے رہے کہ کل کو آپ یہ باتیں کریں گے،سعد رفیق نے کہا کہ ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں ایسے کام نہ کریں،ہماری بہن بیٹیوں کی گرفتاری کیلئے ہوٹلوں کے دروازے نہ توڑیں،اچکزئی صاحب کہنے کو جمہوریت کیلئے لڑتے ہیں لیکن وزیر اعظم کو بے ایمان کہا،عدم اعتماد کے وقت 5 منٹ میں اسمبلی ختم کی اس وقت جمہوریت نہیں تھی۔

رانا تنویر نے کہا کہ کیا آپ کو عدم استحکام کیلئے ووٹ ملے یا 9 مئی کیلئے ووٹ ملے،کسی کی ماں بہن کو نہیں چھوڑا یہ کیسا کلچر ہے، علی محمد خان آج بھی موقع ہے ان کو سمجھائیں،اختلاف رائے یہ نہیں کہ میں نہیں تو پاکستان نہیں،آج ایوان کی عزت و تکریم سب کو یاد آرہی ہے،بلاول بھٹو نے کہا نہیں تھا کہ عمران خان قدم بڑھا ہم تمہارے ساتھ ہیں،شہباز شریف نے کیا ان کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی۔

رانا تنویر کی تقریر میں علی محمد خان کی مداخلت

رانا تنویر کی تقریر میں علی محمد خان نے  مداخلت  کرتے ہوئے کہا کہ آپ جمہوریت کی بات نہ کریں کل کے واقعے کی مذمت کریں۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایک فاشسٹ کا ساتھ دیتے ہوئے جمہوریت کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، علی محمد خان چیخ و پکار سے کچھ نہیں ہوگا،اڈیالہ جیل جائیں اور اپنے لیڈر کو سمجھائیں۔

مصطفی کمال 

مصطفی کمال  نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے اس کی مذمت کرتے ہیں،یہ جنگ کی ابتدا نہیں بلکہ نتائج ہیں،اتوار والے جلسے میں وزیر اعلیٰ کی تقریر کون سی جمہوری تقریر ہے،پاگل پن کا جواب اور نتیجہ تو پاگل پن ہے،مانتے ہیں آپ پاپولر ہیں تو خدارا گالیاں نہ دیں،آپ کہتے میرا مخالف چور ہے ایسا نہیں چلے گا،لوگ کہتے ہیں جو تقریریں ہورہی ہیں کیا الطاف حسین نے اس سے بری تقریریں کیں۔

مصطفی کمال  نے کہا کہ خدا کے واسطے اس پاپولیریٹی کو سنبھالیں،نہ جلسے سے نہ کل کے واقعے سے قوم کو فائدہ ہوا،جب زہر بوئیں گے تو زہر ہی کاٹیں گے،دونوں فریقین کو کہتا ہوں اس معاملے کو یہاں پر روکیں،پی ٹی آئی والے بھی جاکر اپنے لیڈر کو سمجھائیں،پی ٹی آئی کے پاس پاپولرٹی ہے لیکن اسے لوگوں کو گالیاں دینے کے لیے استعمال نہ کریں،بانی پی ٹی آئی کو بھی جا کر سمجھائیں۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس پاپولرٹی ہے لیکن اسے لوگوں کو گالیاں دینے کے لیے استعمال نہ کریں،بانی پی ٹی آئی کو بھی جا کر سمجھائیں۔

خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ جب آپ کہیں کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں تو اس کا کیا ردعمل آئے گا،آپ پاکستان کا وجود ایک شخص کے ساتھ نتھی کردیں،کہا جائے میں پشتونوں کا لشکر لے کر پنجاب پر حملہ ہوں گا،کل رات جو ری ایکشن آیا وہ اسے جسٹیفائل کر رہا ہے،جس قسم کی زبان استعمال کی گئی یہ اسی کا ردعمل تھا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جب آپ لانچ فوج کے ذریعے ہوں تو آپ بار بار اپنے اصل کی طرف جاتے ہیں،کس آئین میں لکھا ہے کہ سیاسی شخص کو مسئلہ ہے تو وہ صرف فوج سے بات کرے گا،یہ اصل میں سیاسی ڈی این اے کا مسئلہ ہے۔

ایاز صادق

ایاز صادق نے کہا کہ جو کچھ ہوا پارلیمنٹ میں اس پر سٹینڈ لینا پڑے گا،میں نے تمام گیٹس کی ویڈٰیوز مانگی ہیں،اندر اور باہر کی تمام فوٹیجز مجھے چاہئیں،اپنے آپ کو بدقسمت سمجھتا ہوں کہ 2014 میں ایک جماعت ان کے کزن نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا میں اسی کرسی پر تھا۔

ایاز صادق نے مزید کہا کہ کل جو پارلیمنٹ میں ہوا اس پر بھی ایکشن لینا ہےاس پر خاموش نہیں رہنا،2014 میں میں نے خود ایف آئی آر کٹوائی تھی،آج بھی ایف آئی آر دینی پڑی تو میں خود دوں گا،حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ مل بیٹھ کر لائحہ عمل بنائیں گے۔
خواجہ آصف نے ایاز صادق کے تحقیقات کے اعلان سے اتفاق کیا۔

Watch Live Public News