اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے وزیر اعظم پاکستان کے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا۔ شاہ محمود قریشی نے بطور امیدوار وزیراعظم بائیکاٹ کردیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا اعلان کردی دیا۔ قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے ایوان کی کارروائی چلانے سے معذرت کرلی، انہوں نے کہا کہ ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ اس کارروائی کا حصہ بنوں۔جس کے بعد سردار ایاز صادق اسپیکر کی نشست سنبھال لی۔ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی اس ناجائز عمل میں شامل نہیں ہوگی۔ شہباز شریف کے پاس قوم کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم کے سامنے دو راستے ہیں ایک راستہ اختیار کرنا ہوگا، ایک راستہ خود داری کا اور دوسرا غلامی کا راستہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کےاراکین جھکے نہیں بکے نہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج جو جماعتیں یکجا ہیں وہ کسی مقصد کیلئے ہیں، تاریخ گواہ ہے یہ جماعتیں ماضی میں کبھی ایک نہیں ہوئیں۔بی این پی مینگل کے سردارعطا اللہ کو23سال ایگزائل میں گزارنا پڑا، ایم کیوایم پاکستان کےلوگ بھی حکومتی بینچز پر بیٹھے رہے، 3سال 8ماہ ایم کیوایم ممبران سندھ میں پی پی کیخلاف حزب اختلاف کا کردار ادا کیا۔آج ایم کیوایم ان کے ساتھ بیٹھ گئی جن کو 4سال کوستے رہے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو نے کہا طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، کل پورے ملک کے عوام نے بتادیا کہ وہ پی ٹی آئی کےساتھ ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ عمران خان نے قوم کو خود داری دی، سر اٹھا کر جینے کا درس دیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لکھ لیجیے کہ ان کا اتحاد دیرپا نہیں ہوگا، 11اپریل ہےآج کون نہیں جانتا آج جس نے وزیراعظم بننا ہےاس کی عدالت میں پیشی تھی فرد جرم عائد ہونا تھی۔