چین روس کی مدد بند کرے، نیٹو، 80 سالہ ورلڈ آرڈر نہیں بدلے گا، بائیڈن

world order not be changed,biden in nato meet
کیپشن: world order not be changed,biden in nato meet
سورس: google

 ویب ڈیسک : واشنگٹن ڈی سی  میں نیٹو سربراہان کی جانب سےجاری کیے جانے والے ایک اعلامیے میں چین پر یوکرین جنگ میں روس کی مدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بیجنگ امریکہ اور یورپ کی سیکیورٹی کے لیے چیلنجز پیدا کر رہا ہے۔اعلامیے میں چین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ روس کو ہر قسم کی سیاسی اور دفاعی امداد بند کرے۔یوکرائن کو فوری ایف سولہ طیارے فراہم کرنے کا اعلان،  امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ آمروں کو 80 سالہ عالمی نظام بدلنے نہیں دیں گے ۔

 رپورٹ کے مطابق نیٹو سربراہان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں  کہا گیا ہے، چین اپنی 'لامحدود شراکت داری اور روس کی دفاعی صنعت کے لیے بڑے پیمانے پر امداد کے ذریعے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں ایک فیصلہ کن سہولت کار بن گیا ہے۔ حالیہ تاریخ میں یورپ میں جاری سب سے بڑی جنگ میں معاونت کرنے کا چین کے مفادات اور ساکھ پر منفی اثر ہوگا۔

 جبکہ چین نے  نیٹو کے الزامات کو مسترد کرتے ہو ئے کہا ہے کہ امریکہ کی قیادت میں اتحاد مشرق کی طرف اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کا بہانہ تلاش کر رہا ہے۔

اتحاد کے سیکریٹری جنرل یین سٹولٹن برگ ن کا کہنا تھا  کہ اتحاد کی جانب سے چین کو دیا جانے والا پیغام سٹت اور واضح ہے نے چین پر یوکرین میں روس کی جنگ کے لیے فیصلہ کن معاونت کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم پیغام ہے۔انہوں نے کہا کہ نیٹو اتحاد کسی بھی ملک پر پابندیاں نہیں لگاتا لیکن اس سمٹ سے نیٹو کی جانب سے ایک واضح پیغام جاری ہوا ہے۔

نیٹو کی 75 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا چیلنج

عسکری اتحاد نیٹو کے بدھ کے اجلاس میں یوکرین کی حمایت کے لیے اتحاد کی کوششیں تیز کرنے اور باہمی دفاع کو مضبوط کرنے پر گفتگو ہوئی۔ نیٹو میں ان امور پر گزشتہ کئی مہینوں سے غور و فکر جاری ہے اور اس برس کے اوائل میں اتحاد کے وزرائے خارجہ میں بھی اس سلسلے میں ملاقات ہوئی تھی۔ اجلاس امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں عشائیے پر ختم ہوا۔

صدرجو بائیڈن کا دھواں دار خطاب

انہوں نے کہا آمر گزشتہ 80 برس سے موجود عالمی نظام کو بدلنا چاہتے ہیں۔ بقول ان کے ’’دہشت گرد گروہ شرانگیز اسکیمیں بنتے رہتے ہیں، تاکہ انتشار پھیلایا جائے، یورپ میں پوٹن کی یوکرین کے خلاف جارحیت جاری ہے۔‘‘ان کا کہنا تھا کہ پوٹن یوکرین کو نقشے سے ختم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ یوکرین ہی پوٹن کو ایسا کرنے سے روکے گا۔صدر بائیڈن نے منگل کے روز ایک پرعزم تقریر میں کہا تھا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ہم پہلے سے بھی زیادہ طاقتور ہیں۔  ’’موجودہ تاریخی لمحہ ہماری مجموعی طاقت کا تقاضا کرتا ہے۔‘‘

  30 سےزائد ملکوں کے سربراہان کا واشنگٹن میں اکٹھ

تین روزہ نیٹو اجلاس کے دوسرے روز بدھ کوتیس سے زیادہ ملکوں کے سربراہان نےملاقات کی۔

نیٹو کے سکریٹری جنرل سٹولٹن برگ نے نیٹو سربراہی اجلاس کے اہم مسائل کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اتحادی جو اہم فیصلے کریں گے ان میں یوکرین کی حمایت، نیٹو کی ڈیٹرنس اور دفاع کو مضبوط کرنا اور بحرالکاہل کے خطے میں شراکت داری کو گہرا کرنا شامل ہے۔

بائیڈن کی جانب سے دفاع کو مضبوط کرنے کی بات کو دیگر سربراہان کی جانب سے بھی پذیرائی ملی۔ امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے  دفاعی صنعت کے ایگزیکٹو افسران کے ایک اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے ایک قول دہرایاکہ ’اگر تم امن چاہتے ہو، تو جنگ کے لیے تیاری کرو۔‘اپنے خطاب میں سلیوان نے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے نکات پیش کئے جن میں علاقائی اسلحے کے ذخیرے کو مضبوط کرنا اور کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام کو بہتر کرنا بھی شامل تھا تاکہ نیٹو ممبران کسی بھی صورت حال میں فوراً حرکت میں آ سکیں۔

زیلنسکی  کیلئے بڑی خوشخبری

ہالینڈ اور ڈنمارک کے وزرائے اعظم اور بائیڈن نے اعلان کیا کہ ڈنمارک اور ہالینڈ کی حکومتیں یوکرین کو امریکی ساختہ ایف سولہ طیارے فراہم کریں گے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکی ساختہ F-16 لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ یوکرین کو منتقل کی جا رہی ہے، عالمی رہنماؤں نے واشنگٹن ڈی سی میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں کیف کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

بدھ کو سمٹ کے موقع پر بات کرتے ہوئے، بلنکن نے کہا کہ F-16 طیاروں کو ڈنمارک اور ہالینڈ سے منتقل کیا جا رہا ہے۔

Watch Live Public News