اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کو3 حلقوں کا میرٹ پر ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کو3 حلقوں کا میرٹ پر ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا

(ویب ڈیسک )   چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ  عامر فاروق نے    کہا ہے کہ الیکشن ٹریبیونل ابتدائی معاملات سے متعلق کارروائی آگے بڑھا سکتا ہے۔عدالت ن کہا کہ الیکشن ٹریبونل دیگر سماعت جاری رکھیں ٹرائل نہ کریں ۔

الیکشن ٹریبیونل تبدیلی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس عامر فارق نے استفسار کیا کہ ٹریبیونل میں کیا کارروائی چل رہی ہے؟۔اس پر وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ایک کیس آج تھا، دیگر دو پیر کو سماعت کیلئے مقرر ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ  اگر ہم کیس 22 جولائی تک رکھ لیں تو کوئی ایشو تو نہیں؟ اگر پروسیجر کی کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے تو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

مسلم لیگ ن کے امیدوار کے وکیل نے کہا کہ ہمارے پاس رِٹ میں آرڈر کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ ا س پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ رِٹ میں نہیں کر سکتے تو سڑک پار سپریم کورٹ چلے جائیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ  اگر ٹریبیونل کے کسی آرڈر سے متاثر تھے تو رٹ پٹیشن دائر کرتے، آرڈر کے خلاف رِٹ قابل سماعت ہے، آپ سیدھے تعصب پر چلے گئے، میں تو حیران ہوں آپ لوگوں نے قانون دیکھا ہی نہیں اور اعتراض کر دیا، اگر تعصب کا تاثر ہو تو اُسی جج سے کیس منتقلی کی استدعا کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے  کہا کہ  مجھے اس کیس کو تفصیل سے سمجھنے میں وقت لگے گا، کیس کو 22 جولائی کو سماعت کیلئے رکھ لیتے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ  ہم الیکشن ٹریبیونل کو کارروائی آگے بڑھانے سے روک دیتے ہیں، میں روزانہ کی بنیاد پر کیس سن کر چار پانچ دنوں میں فیصلہ کر دونگا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کو تین حلقوں کا میرٹ پر ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن ٹریبیونل ابتدائی معاملات سے متعلق کارروائی آگے بڑھا سکتا ہے۔

عدالت نے  کہا کہ الیکشن ٹریبونل دیگر سماعت جاری رکھیں ٹرائل نہ کریں ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر معاونت کیلئے طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی۔

Watch Live Public News