(ویب ڈیسک) واٹس ایپ ہیک ہونے پر کیا تدابیر اپنائی جائیں, ایف آئی اے نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ ڈیجیٹل فراڈ و دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں شہریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے،ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان واقعات میں سائبر کرمنل خواتین کے واٹس ایپ اکاوئٹس کو خاص طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ ان کے واٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور بعد ازاں ان کی ذاتی معلومات بشمول چیٹ، تصاویر و ویڈیوز کے ذریعے ان کا استحصال کرتے ہیں۔
سائبر کرمنلز واٹس ایپ اکاؤنٹس تک غیر مجاز رسائی حاصل کرنے کے لیے جدید طریقوں کا استعمال کررہے ہیں، جن میں فشنگ اور سوشل انجینئرنگ شامل ہیں۔ ’فشنگ کی حکمت عملی اکثر دھوکہ دہی کے پیغامات پر مشتمل ہوتی ہے جو صارفین کو ذاتی معلومات ظاہر کرنے یا بدنیتی پر مبنی لنکس پر کلک کرنے پر مائل کرتی ہے‘۔
ترجمان نے ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ بنانے کا طریقہ بھی شیئر کردیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ صارفین واٹس ایپ سیٹنگز میں ٹو اسٹیپ ویریفکیشن کو فعال کریں۔ ٹو اسٹیپ ویریفکیشن ایک اضافی حفاظتی پرت فراہم کرتا ہے جو آپ کے اکاؤنٹ کو غیر مجاز رسائی سے بچانے میں مدد کرسکتا ہے۔
غیر متعلقہ نمبروں کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات، فوٹوز، ویڈیوز یا فائلز کو اوپن کرنے سے گریز کریں۔ یہ پیغامات اکثر سپام لنکس یا فائلوں پر مشتمل ہوسکتے ہیں جو آپ کے موبائل فون کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ اپنی ذاتی معلومات تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے اپنی واٹس ایپ پرائیویسی کی سیٹنگز کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور ان کو اپ ڈیٹ کریں۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا اگر آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو فوری طور پر ہیلپ لائن 1991 پر رابطہ کریں یا قریبی ایف آئی اے سرکل کا وزٹ کریں, اپنے اکاؤنٹ پر کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے اور مناسب حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کرنے کے لیے واٹس ایپ ہیلپ سے رابطہ کریں۔
ایسی کسی بھی صورت میں اپنے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی اطلاع اپنے قریبی دوستوں، خاندان کے افراد اور اپنے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں کو دے دیں تا کہ وہ کسی بھی ممکنہ فراڈ سے بچ سکیں۔