”میں نے کہا وکیل ہوں توجج نے مجھے باہر بھیج دیا“

”میں نے کہا وکیل ہوں توجج نے مجھے باہر بھیج دیا“
لاہور (پبلک نیوز) جج صاحب نے کہا کہ کمرہ عدالت میں ایم پی اے ٗایم این اے نہیں آ سکتے ٗعدالت کے اندر صرف 8 سے 10 لوگ موجود ہیں ٗمیں نے جج صاحب کو کہا کہ میں ہائیکورٹ کی وکیل ہوں تو انہوں نے باہر بھیج دیا ٗ یہ اوپن کورٹ ہے آپ نہیں روک سکتے اس پر اچھے دلائل دے سکتی ہوں، ہمارا کیس اس عدالت میں ہے اس لیے ہم نے زبان بندی کی ہوئی ہے، اپوزیشن کشیدہ حالات آسانی سی بنا سکتی ہے لیکن ہم کرنا نہیں چاہتے۔یہ ان کیمرہ سیشن یا مارشل لا کورٹس نہیں جہاں پر پابندی لگا دی جائے ٗاندر کوئی مارشل لا ٹرائل نہیں ہو رہا جانے کی پابندی کیوں لگائی گئی ہے؟ آج عمران خان کا چیتا اور ٹائیگر آ رہا ہے اس لیے یہ انتظامات کیے گئے ہیں، آج ہم شہباز گل کا استقبال کریں گے، اگر ان میں ہمت ہے تو سامنے والے دروازے سے آئے، اگر آپ بہت اچھے کام کر رہے ہیں سامنے والے دروازے سے آئیں، پیچھے سے نا آئیں، ہماری بزدار اور عمران خان سے سیاسی لڑائی ہے پولیس کو بیچ میں نہیں آنا چاہیے، پولیس ہر پیشی پر ہمارے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بتاتی ہے،واضح رہے کہ آج لاہور احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس کی پیشی کے موقع پر کورونا ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے کمرہ عدا لت میں غیر ضروری افراد کو نہیں بیٹھنے دیا گیا جس کے تحت جج صاحب نے عظمیٰ بخاری کو عدا لت سے باہر جانے کا کہہ دیا تھا۔

Watch Live Public News