’ باب وولمر انتقال سے قبل کلمہ پڑھ چکے تھے‘

’ باب وولمر انتقال سے قبل کلمہ پڑھ چکے تھے‘
پاکستان کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ باب وولمر انتقال سے قبل کلمہ طیبہ پڑھ کر مسلمان ہو چکے تھے۔ مرنے سے چار دن پہلے باب وولمر نے کلمہ پڑھا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میں اور سابق سپنر مشتاق احمد نیٹ پریکٹس کر رہے تھے تو اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ مسلمان ہونے کیلئے کیا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔ انضمام الحق نے بتایا کہ میں نے ان سے کہا کہ مسلمان ہونے کیلئے سب سے پہلے وضو کیا جاتا ہے اور اس کے بعد کلمہ پڑھتے ہیں۔ جس پر انہوں نے سوال دوبارہ کیا اور کہا کہ مجھے بتاؤ کہ آخر وہ کون سا کلمہ ہے جو مسلمان ہونے کیلئے لازمی ہوتا ہے۔ انضمام الحق نے کہا کہ یہ سنتے ہی مشتاق احمد نے تیزی سے کلمہ پڑھنا شروع کیا تو باب وولمر نے انھیں کہا کہ زرا آرام سے پڑھیں کیونکہ میں بھی آپ کیساتھ اسے پڑھتا چاہتا ہوں۔ انضمام الحق نے مزید بتایا کہ مشتاق احمد نے آہستہ سے کلمہ طیبہ پڑھا باب وولمر نے اس کیساتھ ساتھ کلمہ دہرایا۔ ہم گواہ ہیں کہ سابق پاکستانی کوچ نے کلمہ پڑھا تھا لیکن اللہ تعالیٰ ہی دلوں کے حال جانتا ہے۔ اللہ کرے کہ وہی کلمہ قبول فرما لیا جائے اس سے شاید ان کی مغفرت ہو جائے۔ باب وولمر نے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ابتدا 1968 میں بیس سال کی عمر میں برطانیہ کی کاونٹی کینٹ کی ٹیم سے کی۔ بقول ان کے کرکٹ سے ان کا پہلا تعارف اس وقت ہوا جب وہ تین سال کے تھے اور ان کے والد نے ان کے پنگھوڑے میں گیند اور بلا رکھ دیے تھے۔ گیارہ برس کی عمر میں 1959 میں کراچی میں انہوں نے پاکستانی کھلاڑی حنیف محمد کی فرسٹ کلاس کرکٹ کی 499 رنز کی ریکارڈ ساز اننگز دیکھی اور 1995 میں جب ویسٹ انڈین کھلاڑی برائن لارا نے 501 رنز کی اننگز کھیل کر یہ ریکارڈ توڑا تو اس وقت بھی وولمر سٹیڈیم میں موجود تھے۔ وولمر اس بات پر بہت فخر کیا کرتے تھے کہ انہوں نے یہ دونوں تاریخ ساز اننگز دیکھیں۔ باب وولمر دائیں ہاتھ سے بلے بازی اور درمیانی رفتار سے بالنگ کرتے تھے۔ انہیں 1975 میں برطانیہ کی طرف سے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ کیپ دی گئی۔ انہوں نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ بھی انیس سو اکیاسی میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا۔ برطانیہ کی طرف سے کھیلتے ہوئے انہوں نے انیس ٹیسٹ میچوں کی چونتیس اننگز میں 1059 رنز بنا رکھے تھے۔ ایک اننگز میں ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 149 رنز تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے چھ ایک روزہ میچ اور تین سو پچاس فرسٹ کلاس میچ بھی کھیلے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں اگرچہ وولمر کی وکٹوں کی تعداد صرف چار تھی لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے 420 وکٹیں لیں۔ یاد رہے کہ باب وولمر نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لیتے ہی وولمر نے جنوبی افریقہ میں کوچنگ شروع کر دی۔ باب وولمر کو 1994 میں جنوبی افریقہ کی قومی ٹیم کا کوچ مقرر کیا گیا اور وہ اس عہدے پر 1999 تک کام کرتے رہے۔ اس دوران جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کی ایک روزہ میچوں میں جیتنے کی شرح تہتر فیصد رہی جبکہ پندرہ میں دس ٹیسٹ میچوں میں بھی کامیابی حاصل کی۔ جنوبی افریقہ کی کوچنگ چھوڑنے کے فیصلے کے حوالے سے وولمر کہتے تھے کہ 1999 کے ورلڈ کپ میں جب ان کی ٹیم فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کر سکی تو انہوں نے استعفیٰ دینا ہی مناسب سمجھا۔ کرکٹ عالمی کپ 2007 میں پاکستانی کی آئرلینڈ کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد 18 مارچ، 2007ء کو ان کو ان کے ہوٹل کے کمرے میں مردہ پایا گیا۔ پولیس نے ان کی موت کو قتل قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔ 12 جون 2007 کو جمیکن پولیس حکام نے تصدیق کر دی کہ ان کی موت طبعی وجوہات کی وجہ سے ہوئی تھی۔ تین غیر جانبدار پتھالوجسٹس کی رپورٹس اور ٹاکسالوجی ٹیسٹ سے یہ واضح ہوا کہ وولمر طبعی موت کا شکار ہوئے اور ان کے جسم میں کسی قسم کا زہر موجود نہیں تھا۔ یوں کئی مہینوں تک ان متنازع موت کا مسئلہ حل ہوا۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔