اسلام آباد ( پبلک نیوز) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا نے بھارت کو اپنا پارٹنر بنا لیا ہے۔ اشرف غنی کے صدرہوتے ہوئے طالبان مذاکرات نہیں کرسکتے۔ امریکا کو فوجی اڈے دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ افغام صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان پاکستان آئے تو سیاسی حل کے لیے مذاکرات پر آمادہ کیا۔ افغان حکومت نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ طالبان نے اشرف غنی سے بات کرنے سے انکارکر دیا۔ عمران خان نے بتایا کہ طالبان کی شرط ہے اشرف غنی کے ہوتے بات چیت نہیں ہو سکتی۔ ہم طالبان سے بات اور اپنا اثرورسوخ استعمال کریں گے۔ پاکستان میں30لاکھ رجسٹرڈافغانی ہیں۔ امریکا افغانستان میں ایسا کیا کرے گا جو 20سال میں نہ کر سکا۔ لگتا ہے کہ افغان حکومت امریکا کو واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ترکی ایئرپورٹ کے معاملے پر افغان طالبان براہ راست بات کریں۔ افغانستان میں خانہ جنگی کی صورتحال سےخطے میں معاشی ایجنڈا پس پشت چلا جائے گا۔ ہم نہیں چاہتے افغانستان سے پناہ گزین دوبارہ پاکستان آئیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پہلی ترجیح جنگ بندی ہونی چاہیے۔ افغانستان میں نامزدمنتخب کسی بھی حکومت کےساتھ کام کریں گے۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں سیاسی تصفیہ مشکل نظر آرہا ہے۔