ویب ڈیسک:لاہورہائیکورٹ نے 9 مئی کے تمام کیسز یکجا کرنے اور مفصل تحقیقات کیلئے دائر درخواست پر لاء افسران کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے معاونت کے لیے طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے تمام کیسز یکجا کرنے اور مفصل تحقیقات کیلئے دائر درخواست پر سماعت لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ان کیسز میں مختلف ملزمان ہیں اور کیا پتہ وہ اپنے شہروں میں اس حوالے سے مطمئن ہوں۔
عدالت نے لاء افسران کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے معاونت کے لیے طلب کر لیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی۔
درخواست میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، پراسیکیوٹر جنرل کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں آئی جی اور صوبے بھر کی انسداد دہشتگردی عدالتوں سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شہریوں کو بروقت انصاف فراہم نہ کرنا آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے،9 مئی واقعات پر صوبے بھر میں سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں پر کیسز درج کئے گئے،بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر 9 مئی واقعات کی سازش کا الزام لگایا گیا،ایک سال کے دوران ہزاروں لوگوں کو 9 مئی واقعات کے کیسز میں گرفتار کیا گیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایک سال میں تحقیقات مکمل نہ ہونے سے جوڈیشل سسٹم پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت تمام کیسز یکجا کرنے اور تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا حکم دے،عدالتوں میں ایک ہی نوعیت کے واقعات کے کیسز کیلئے گائیڈ لائنز اور فریم ورک بنانے کا حکم دے،عدالت ان کیسز میں کریمنل پروسیجر کوڈ سیکشن 526 کے تحت اقدامات اٹھائے، عدالت پروسیجرل ریفارمز کیلئے ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے ۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ عدالت 9 مئی کیسز کے ٹرائل اور تحقیقات میں دائرہ اختیار اور ابہام دور کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کا حکم دے۔ عدالت 9 مئی کیسز کے ٹرائل روکنے کا حکم دے ،عدالت نقص امن کے خطرہ کے نام پر اختیارات کے غلط استعمال کو روکنے کا حکم دے۔