ویب ڈسک: افغانستان میں برسرِ اقتدار طالبان نے کہا ہے کہ امریکہ کے کیوبا میں حراستی مرکز گوانتانامو بے میں 14 برس قید گزارنے والے دو افغان شہریوں عمان میں نظر بندی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ۔
طالبان کی وزارتِ داخلہ کے ترجمان عبد المتین قانی نے بتایا کہ افغان شہریوں عبد الظاہر صابر اور عبد الکریم کی رہائی ممکن بنانے میں افغان طالبان نے کردار ادا کیا ہے۔
طالبان کے زیرِ استعمال سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ان دونوں افراد کی تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں جب کہ ان کی رہائی کا خیر مقدم بھی کیا جا رہا ہے۔
وزارتِ داخلہ کے ترجمان عبد المتین قانی کا کہنا تھا کہ ان دونوں افراد کی کابل آمد پر استقبالیہ تقریب منقعد کی جائے گی۔
عبد الظاہر صابر اور عبد الکریم کی عمان منتقلی سے قبل یہ دونوں کیوبا میں 2017 تک گونتانامو بے میں قید تھے۔ ان دونوں کو عمان میں نظر بند کیا گیا تھا اور انہیں کسی بھی قسم کے سفر کی اجازت نہیں تھی۔
افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان عبد المتین قانی کے مطابق عبد الظاہر صابر کا تعلق افغان صوبے لوگر سے ہے۔ جنہیں امریکی فوج نے مئی 2002 میں گرفتار کیا تھا۔
ترجمان کے مطابق عبد الظاہر صابر کو لگ بھگ چار ماہ تک کابل کے قریب قائم بگرام کی جیل میں قید رکھا گیا تھا۔ بعد ازاں اکتوبر 2002 میں انہیں گوانتانامو بے منتقل کر دیا گیا تھا۔
گوانتاناموبے سے رہائی پانے والے دوسرے افغان شہری عبد الکریم کا تعلق افغانستان کے مشرقی صوبے خوست سے ہے۔ جنہیں اگست 2002 میں پاکستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔
قوم کے ہیرؤں کا استقبال، عبد الکریم اور عبد الظہیر وطن واپس پہنچ گئے۔ دونوں کو 2002 میں غیرقانونی طور پر گوانتانامو بے منتقل کیا گیا تھا۔ 2014 میں انہیں بطور قیدی عمان رکھا گیا۔ آج باقاعدہ وطن واپسی شاندار استقبال کے ساتھ ہوگئی ہے pic.twitter.com/UetF6v20Qd
— افغان اردو (@AfghanUrdu) February 12, 2024
عبد الکریم گرفتاری کے بعد کچھ ماہ تک پاکستان کی جیلوں می قید رہے۔ بعد ازاں پاکستانی حکام نے انہیں امریکہ کے حوالے کر دیا تھا۔
امریکہ نے انہیں 2003 کے شروع میں گوانتانامو بے منتقل کیا تھا۔ 2017 میں انہیں حراستی مرکز سے رہائی ملی جس کے بعد سے وہ عمان میں نظر بند تھے۔