ویب ڈیسک: امریکی فوج کا شدید احتجاج رنگ لے آیا، افغانستان سے انخلا کے ذمہ دار لیفٹیننٹ جنرل کرس ڈوناہو کی فور اسٹارجنرل کے عہدے پر ترقی کی سینٹ نے متفقہ منظوری دیدی۔
رپورٹ کے مطابق سینیٹ نے متفقہ رضامندی سے لیفٹیننٹ جنرل کرس ڈوناہو کو فوراسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی کے ساتھ یو ایس آرمی یورپ وافریقہ کا کمانڈر بنانے کی توثیق کر دی ہے۔
جنرل کرس ڈوناہو کون ہیں؟
ویسٹ پوائنٹ سے گریجوایشن کے بعد سے تین دہائیوں سے زیادہ پر محیط فوجی کیریئر میں، جنرل کرس ڈوناہو کو 20 مرتبہ اہم فیلڈ تعیناتیاں ملی ہیں۔ جس میں افغانستان، عراق، شام، شمالی افریقہ اور مشرقی یورپ شامل ہے۔
کور کمانڈر کے طور پر فرائض انجام دینے کے علاوہ جنرل ڈوناہو کا کردار یوکرین کی حمایت کرنے کی امریکی کوششوں میں بھی اہم رہا ہے، جس میں سیکیورٹی اسسٹنس گروپ-یوکرین کے قیام میں مدد کی گئی ہے۔
یہ تنظیم نومبر 2022 میں 18 ویں ایئر بورن کور کے کام کی طویل مدتی توسیع کے طور پر قائم کی گئی تھی، جو روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد نیٹو کے مشرقی حصے کو تقویت دینے کے لیے یورپ میں تعینات تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا پہلا وعدہ پورا، افغانستان سے انخلا کے ذمہ دار جنرل کی پروموشن روکدی
جنرل کرسٹوفر ڈونا ہواس وقت شمالی کیرولینا میں فورٹ لبرٹی میں XVIII ایئر بورن کور کے کمانڈر ہیں۔
اپنی تعیناتی کے دوران جنرل کرس ڈوناہو کو محکمہ دفاع کے متعدد سابق عہدیداروں کی حمایت حاصل رہی جس میں مارک ایسپر، ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق وزیر دفاع بھی شامل ہیں ۔ ایسپر نے سوشل میڈیا پر کہا کہ Donahue ایک "زبردست انتخاب" تھا اور اسے "زبردست تجربہ" حاصل تھا۔
یادرہے اوکلا ہوما سے ری پبلکن سینیٹر مارکوائن مولن نے 2021میں افغانستان سے امریکی انخلاء کے دوران کابل میں فوجیوں کی نگرانی کرنے والے جنرل کرسٹوفر ڈونا ہو کی پروموشن پر اعتراض کرتے ہوئے اسے روک دیا تھا۔
پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، ایسپر نے کہا، "2021 میں افغانستان سے تباہ کن انخلاء کی ذمہ داری وائٹ ہاؤس کی ہے، نہ کہ محکمہ دفاع کی اور ڈونا ہو ان وردی والے رہنماؤں کے ساتھ نہیں جنہوں نے صدر بائیڈن کے غلط فیصلوں پر وفاداری سے عمل درآمد کیا۔
اسی طرح ریٹائرڈ جنرل ٹونی تھامس، جو یو ایس اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے سربراہ رہ چکے ہیں، نے سوشل میڈیا پر اس ہولڈ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک "مکمل رسوائی" ہے، ڈوناہو "بہترین افسر ہیں جس کے ساتھ میں نے ملک کی خدمت سرانجام دی۔
ڈوناہو 2021 میں افغانستان سے آخری امریکی فوجی طیارے میں سوار ہونے والے امریکی فوجی افسر تھے۔ کارگو طیارے میں سوار اس وقت میجر جنرل ڈوناہو کی رات کی تصویر وائرل ہوئی، جس میں امریکہ کی 20 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کی علامت ہے۔