دہی، کھٹائی اور میٹھے گول گپوں کے بعد اب پیش ہیں گوگل گول گپے

دہی، کھٹائی اور میٹھے گول گپوں کے بعد اب پیش ہیں گوگل گول گپے
جنوبی ایشیا کے سب سے مشہور اسٹریٹ فوڈ، گول گپوں کو گوگل نے آج ڈوڈل کے ذریعے خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ گول گپے ایک اسٹریٹ فوڈ آئٹم ہے اس میں مرچ، املی ، نمک،مصالحوں اور لیموں کے رس سے بنے کٹھے پانی، آلو، پکوڑیوں اور چنے چاٹ، آلو بخارے کی میٹھی چٹنی کے ساتھ پیش کی جاتے ہیں۔ بہت سے ممالک میں گول گپے کو پانی پوری بھی کہا جاتا ہے، یہ پاکستان، بھارت اور بنگلادیش سمیت جنوبی ایشیائی ممالک میں بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ ڈوڈل نے بھی پانی پوری کو ایک دن کیلئے اپنے سرچ انجن کا ہوم پیج بنا کر گول گپوں کے شوقین افراد کے دل جیت لیے۔ گوگل نے آج گول گپے کا ڈوڈل اس لیے بنایا ہے کہ بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں 2015 میں آج ہی کے دن ایک ریسٹورنٹ نے 51 قسم کے گول گپوں کے مختلف ذائقے پیش کر کے عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔ گوگل کے مطابق آج کے دن گول گپے ڈوڈل کی وجہ یہ بتائی کہ یہ ہے کہ یہ ان لوگوں کے لیے ہے جوپانی پوری یا گول گپے کو نہیں جانتے، گوگل نے ساتھ ہی گول گپے کے دلچسپ اینی میٹڈ گیمز کو بھی شیئر کیا گیا ہے۔ گول گپوں کی ابتدا بھارتی علاقے ماگھدھا سے ہوئی، جو کہ آج کل جنوبی بہار سے جانا جاتا ہے، جنوبی بہار میں اسے پھلکی کہتے ہیں اور وہاں اب بھی لوگوں کا من پسند خوارک سمجھا جاتا ہے۔ جنوبی ایشیا کے مختلف شہروں میں گول گپوں کو کئی دلچسپ ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ لاہور کے گول گپے کراچی میں پانی پوری بن جاتے ہیں تو کہیں اسی خوراک کو پانی کے بتاشے بھی کہا جاتا ہے۔ کہیں پھلکی، ٹکی اور پکوڑی کہہ کر بھی پکارا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش والے اسے پھچکا کہتے ہیں۔ گول گپے کا سب سے دلچسپ نام گپ چپ ہے۔ یہ نام نیپال کے علاوہ انڈٰیا میں جنوبی جھارکھنڈ اور حیدر آباد میں لیا جاتا ہے۔ گول گپا جب کھانے کے لیے منہ میں ڈالا جاتا ہے تو اس کے ٹوٹنے اور منہ میں پانی بھر جانے پر’گپ چپ‘ جیسی آواز پیدا ہوتی ہے، اس لیےاس کا نام ہی یہ پڑا ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔