علی امین گنڈاپور کی نااہلی اورعمران خان کی بنی گالہ منتقلی، پلان سامنے آگیا

 علی امین گنڈاپور کی نااہلی اورعمران خان کی بنی گالہ منتقلی، پلان سامنے آگیا
کیپشن: Imran Khan & Ali Amin
سورس: web desk

ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف الیکشن کمیشن میں دائر مقدمے کا مجھے 12 دن قبل علم ہوا، جمیعت علماء اسلام کے رہنما کفیل احمد کی جانب سے یہ پٹیشن دائر کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق   شیر افضل مروت نے بتایا کہ اس طرح علم ہوا کہ ’ہمارے ایک ایم پی اے ہیں آصف خان جو سینیٹر دوست محمد خان کے بیٹے ہیں،  آصف خان کو علم ہوا کہ کچھ لوگ انہیں تلاش کر رہے ہیں اور شاید انہیں اغوا کیا جائے گا، اور ان کو اسی زمین کے حوالے سے جس میں علی امین گنڈاپور کی نااہلی مانگی گئی ہے، ان کو شاید اپروور کے طور پر زبردستی بیان دلوا کر علی امین گنڈاپور کے خلاف بطور گواہ لایا جائے گا‘۔

شیر افضل مروت نے بتایا کہ میں اگلے دن علی امین گنڈاپور کے پاس گیا اور انہیں اس بارے میں بتایا، شیر افضل مروت نے کہا کہ جب ان کا آصف خان کو گواہ بنانے والا طریقہ فیل ہوگیا تو یہ الیکشن کمیشن آگئے۔

الیکشن کمیشن میں تو ہمارے خلاف ہر کیس سنگین ہے، ’چاہے وہ کیس ہو یا نہ ہو، سنگین بائی ڈیفالٹ ہوجاتا ہے‘، لیکن اس مرتبہ انہوں نے فورم غلط چنا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن ان حالات میں نااہلی نہیں کرسکتی۔

عمران خان سے جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کےپر انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کچھ ’حسبِ استدعا‘ تھریٹ الرٹس جاری کروائے گئے ہیں، ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقل کردیا جائے، جیل میں کچھ ہوا تو ذمہ داری انتظامیہ کی ہوگی لیکن ’گھر تو ان کا ہے نا‘۔

ان کا مزید کہناتھا کہ’اگر قانون ہوتا، انصاف ہوتا، عدالتیں ہوتیں تو پھر خان جیل میں ہوتا؟ جیل میں تو پھر باجوہ ہوتا،نواز شریف ، شہبازشریف اور مریم نواز ہوتی، الٹی گنگا چل رہی ہے‘۔