ٹوئٹر اور انسٹاگرام بھی فلسطینیوں کے سامنے جھکنے پر مجبور ہو گئے

ٹوئٹر اور انسٹاگرام بھی فلسطینیوں کے سامنے جھکنے پر مجبور ہو گئے

فلسطین میں اس وقت اسرائیل کی جارحیت جاری ہے۔ مبینہ جارحیت کے بارے میں فلسطینیوں کی پوسٹوں ہٹائے جانے والے اکاؤنٹس بلاک کیے جانے پر ٹوئٹر اور انسٹاگرام نے واضاحت جاری کر دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق شیخ براح میں رہنے والے شہریوں کو یہودی آباد کاروں نے جبری طور پر علاقہ خالی کرنے کے لیے مجبور کر دیا جس پر فلسطینی صارفین نے سوشل میڈیا پر اپنی آواز بلند کی۔ اپنے حق میں آواز بلند کرنے اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کے لیے پوسٹس شیئر کیں جن کو حذف کر دیا گیا۔

سیون ایملے ایک این جی او ہے جو سوشل میڈیا پر نظر رکھتی ہے۔ سیون ایملے کو اس حوالے سے شکایات موصول ہوئیں جن میں بتایا گیا تھا کہ انسٹاگرام پر پوسٹیں، تصاویر اور ویڈیوز کو ہٹایا جا رہا ہے جبکہ ٹوئٹر پر اکاؤنٹس بلاک کیے جا رہے۔

اس پر اب انسٹاگرام اور ٹوئٹر نے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس مین بتایا گیا ہے کہ خود کار سسٹم کی وجہ سے یہ سب ہوا، یہ مسئلہ حل ہو چکا ہے اور مواد بھی دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے۔ ہمارا ہرگز ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

سیون ایملے نے مطالبہ کیا ہے کہ شفاف اور مربوط اعتدال پسند حکمت عملی اپنائی جائے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔