'سیاسی جماعتوں کے سخت ردعمل کےباوجود تحمل کا مظاہرہ کیا'

'سیاسی جماعتوں کے سخت ردعمل کےباوجود تحمل کا مظاہرہ کیا'
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ دوست مزاری کی رولنگ کالعدم قرار دینے پر سیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا لیکن اس کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔ نئے عدالتی سال کے آغاز پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کیا، اس دوران انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 سے ہونے والے سیاسی ایونٹس کی وجہ سے سیاسی مقدمات عدالتوں میں آئے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی رولنگ پرججزکی مشاورت سے ازخود نوٹس لیا اور 5 دن سماعت کر کے رولنگ کو غیرآئینی قراردیا اور فیصلہ بھی 3 دن میں سنایا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا دوست مزاری کی رولنگ کالعدم قرار دینے پر سیاسی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا لیکن اس کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم آگاہ ہیں ملک کو سنجیدہ معاشی بحران کا سامنا ہے لیکن قانون سب کے لیے برابر ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے مقدمے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، اس مقدمے میں وفاق نے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی جو قانون کے مطابق نہیں تھی۔ مقدمے میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کردار بھی جانبدارانہ رہا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے خطاب میں کہا کہ اس مقدمے کے فیصلے کا ردعمل ججز تقرری کے لیے منعقدہ اجلاس میں سامنے آیا، جوڈیشل کمیشن اجلاس میں 5 اہم اور قابل ججز کو نامزد کیا گیا تھا، نامزدگی کے حق میں 6 کے مقابلے میں 4 ووٹ آئے۔ وفاق نے وزیراعلیٰ پنجاب مقدمے پر ردعمل جوڈیشل کمیشن میں دیا، کیا یہ ردعمل عدلیہ کے احترام کے زمرے میں آتا ہے؟۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔