تحفے میں ملنے والے ہار کو بیچنے کے الزام پر سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے کہا ہے کہ یہ خبر صریح جھوٹ پر مبنی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ میری طرف سے کوئی ہار نہیں دیا گیا اور نہ ہی کبھی بیچا گیا، بی گریڈ میڈیا ہاؤس کی طرف سے وزیر اعظم کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
Blatantl lies! No necklace given or ever sold by me. Low blow attempt to discredit PM by a B grade media house. Surely you can do better than that 24 News.
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) April 12, 2022
یاد رہے کہ عمران خان پر بیرون ملک سے ملنے والا ایک ہار توشہ خانہ میں نہ جمع کرائے جانے کا الزام ہے، عمران خان نے مبینہ طور پر ہار ذلفی بخاری کے ذریعے لاہور کے ایک جیولر کو 18 کروڑ میں فروخت کیا۔
واضح رہے کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو انہوں نے بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا تھا، کابینہ ڈویژن نے انفارمیشن کمیشن آف پاکستان کا شہری کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کابینہ ڈویژن کی درخواست پر سماعت کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عتیق الرحمان صدیقی عدالت میں پیش ہوئے حکومت نے عمران خان کو بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف کو کلاسیفائیڈ قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سربراہان مملکت کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات کا عکاس ہوتا ہے ایسے تحائف کی تفصیلات کے اجرا سے میڈیا ہائپ اورغیر ضروری خبریں پھیلیں گی بے بنیاد خبریں پھیلانے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں گے جبکہ ملکی وقار بھی مجروح ہو گا۔