ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سےامریکی لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ

ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سےامریکی لڑکی کو ہراساں کرنے کا واقعہ
کیپشن: harassment
سورس: web desk

ویب ڈیسک: ملک میں آئے روز خواتین کے ساتھ چھیڑخانی، ہراسمنٹ جیسے واقعات ہورہے ہیں، خواتین کے ساتھ دفاتر میں، بازاروں میں،  پبلک ٹرانسپورٹ میں دوران سفر اور دیگر عوامی مقامات میں مختلف طریقوں سے ہراسگی ہے واقعات پیش آرہے ہیں ایک ایسا ہی واقعہ ایک مسافرامریکی لڑکی کے ساتھ پیش آیا۔

واقعے کا مقدمہ لڑکی کی شکایت پر درج تو کرلیا گیا تاہم ایف آئی آر کے متن سے متاثرہ لڑکی متفق نہیں جس پر امریکی لڑکی نے آئی جی سندھ کو آن لائن شکایت ارسال کی ہے۔اس حوالے سے پولیس کارکردگی سے مایوس متاثرہ امریکی لڑکی نے آئی جی سندھ کو لکھا کہ میں پہلے دن تھانے گئی مگر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ 3روز بعد صرف ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، میری مرضی کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی لہٰذا میری مرضی کے مطابق مقدمہ درج کیا جائے۔اس قبل ٹیکسی ڈرائیور کی جانب سے امریکی لڑکی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ 10 اپریل کو گڈاپ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق امریکی لڑکی کامؤقف تھا کہ میں نے سپرہائی وے سےآن لائن ٹیکسی بک کرائی، راستے میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیور نے پستول نکال کر مجھےہراساں کیا۔مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ڈرائیور مجھے جنسی طور پر ہراساں کرنے لگاتو میں نے شورمچادیا، جس پر ڈرائیور نے مجھ پرتشدد کیا اور نازیباًحرکات کیں۔

امریکی لڑکی کے مؤقف کے مطابق پولیس نے اردو میں مقدمہ درج کیا جو مجھے سمجھ نہیں آیا اور نہ ہی ایف آئی آر میری مرضی کے مطابق درج کی گئی۔

اس حوالے سے ایس ایچ اوگڈاپ کا کہنا ہے کہ اس امریکی لڑکی سے زیادتی کی کوشش کی گئی ہے، ملزم کا نام بھی متاثرہ لڑکی کو معلوم نہیں تاہم ملزم کی تلاش جاری ہے، تکنیکی بنیادوں کو استعمال کرکے ملزم کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔