الیکشن کے بعد پُرامن طریقے سے اقتدار کی منتقلی یقینی بنائی جائے، ہیومن رائٹس واچ

الیکشن کے بعد پُرامن طریقے سے اقتدار کی منتقلی یقینی بنائی جائے، ہیومن رائٹس واچ
کیپشن: Ensure a peaceful transition of power after the election, Human Rights Watch

ویب ڈیسک: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹھ فروری کے الیکشن کے بعد پُرامن طریقے سے اقتدار کی منتقلی یقینی بنائی جائے۔ جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نتائج کا جلد اعلان کرنا چاہیے اور ’تمام سیاسی جماعتوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو مبینہ بےضابطگیوں کی آزادانہ تحقیق کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔‘

ایک بیان میں ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ پاکستانی حکام نے اظہار رائے اور اجتماعات کی آزادی کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جبکہ تحریک انصاف اور اس کے حامیوں کو بڑے پیمانے پر ظلم اور رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ’حکام نے الیکشن کے روز موبائل سروس بند کر کے اور پھر نتائج کے اعلان میں تاخیر سے انتخابی عمل کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچایا۔ کئی امیدواروں نے کچھ مقامات پر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔‘

ہیومن رائٹس واچ کی ایشیا کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پیٹریشیا گوسمین نے کہا کہ ’پاکستانی حکومت کو انتخابات کے نتائج کا احترام اور اقتدار کی پُرامن منتقلی کو یقینی بنانا ہوگا۔‘

’پاکستان میں انسانی حقوق اور معاشی بحران سے واضح ہوتا ہے کہ عوام کی نمائندہ حکومت بنیادی حقوق اور آزادی کو فروغ دے گی۔‘

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق الیکشن کے نتائج تین بڑی سیاسی جماعتوں تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں تقسیم ہوئے ہیں۔ ’جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا، موجودہ حالات میں کوئی پیشرفت نہ ہونے سے بات احتجاجی مظاہروں تک جا سکتی ہے۔‘

انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا کہ پاکستانی حکام کو پُرامن احتجاج کی اجازت دینا ہوگی اور پُرتشدد ردعمل سے گریز کرنا ہوگا۔ ’یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ سمیت بین الاقوامی مبصرین نے انتخابی عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے شفافیت پر تشویش ظاہر کی اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔‘

پیٹریشیا گوسمین نے مزید کہا کہ ’پاکستانی حکومت کی جانب سے اظہار رائے اور اجتماعات کی آزادی کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن ملک کے انتخابات کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

’سیاسی عمل میں اصلاحات درکار ہیں تاکہ الیکشن میں مداخلت ختم ہوسکے۔‘