اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ معصوم لوگوں کی جانیں بچانے کا ہمیں حق ہے،ہم انسانی ہمدردی کے تحت ان کی معاونت کرنا چاہتے ہیں لیکن اپنے معصوم لوگوں کا تحفظ بھی ہمیں یقینی بنانا ہے،پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں دیرپا امن و استحکام ہو،ہم پر کب تک انگلیاں اٹھائی جاتی رہیں گی ، یہی کہوں گا کہ ماضی کی غلطیوں کو مت دہرائیں،اور مل بیٹھ کر راستہ نکالیں۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا کہ چاہتے ہیں کہ اہم ممالک سے مشاورت کے بعد متفقہ حکمت عملی اپنائی جائے، پاکستان اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھارہا ہے،افغانستان کی صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا،خوانخواستہ افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہے تو سب متاثر ہوں گے،سنہری موقع ہے کہ مشاورتی عمل کو آگے بڑھایا جائے،افغانستان میں امن بگڑا تو پڑوسی زیادہ متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو کئی دہائیوں سے 30 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی خدمت کررہا ہے،محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزینوں کی خدمت جاری رکھی ، خدانخواستہ حالات خراب ہوتے ہیں تو ہم مزید افغان پناہ گزینوں کو رکھنے کے متحمل نہیں ہوسکتے، ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے 70 ہزار جانوں کے ساتھ بھاری معاشی قیمت ادا کی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کی آڑ میں ایسےعناصربھی داخل ہو سکتے ہیں جوہمیں نقصان پہنچائیں،پاکستان میں قیام پذیر افغان پناہ گزینوں میں اکثریت معصوم لوگوں کی ہے، افغان پناہ گزین اپنے ملک واپس لوٹنا چاہتے ہیں،پناہ گزینوں کی آڑ میں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہیں،ہم نے بہت بڑی قیمت ادا کی،محتاط رہنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کی اہم شخصیات کو بات چیت کی دعوت دیتے ہیں،افغان قائدین بیٹھیں اور بتائیں ہم کیسے ان کی مدد کرسکتے ہیں،بھارت نے افغانستان میں سپائیلر کا کردار ادا کیا ،بھارت خطے کے امن میں خلل ڈال رہا ہے،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو منفی رویئے سے منع کرے،بھارت افغانستان کو امن سے رہنے دے۔