ویب ڈیسک :امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 15 سال قبل لبنان میں وائرلیس ڈیوائس ’پیجر‘ میں دھماکوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔
امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ " اسرائیل 15 سالوں سے لبنان میں پیجرز کو دھماکوں اڑانےکی تیاری کر رہا ہے"۔
ایک امریکی نیوز نیٹ ورک نے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک ذریعے کے حوالے سے کہا ہے کہ " اسرائیل پیجرز کی تیاری میں ملوث ہے جو لبنان کے مختلف علاقوں میں پھٹے"۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ " اسرائیل نے بہت سی فرضی کمپنیاں بنائی تھیں جن کا تعلق پیجرز کی تیاری سے تھا۔ ان کمپنیوں کے کچھ ملازمین کو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کس کے لیے کام کر رہے ہیں"۔
موساد نے آلات کے اندر ایک ایسا بورڈ ڈالا تھا جس میں ایک دھماکہ خیز مواد موجود تھا جو ایک کوڈ وصول کرتا ہے جسے کسی بھی طرح سے دریافت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ کسی بھی ڈیوائس یا اسکینر کا استعمال کرتے ہوئےبھی اس کا پتا چلانا مشکل ہوتا ہے"۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ 3,000 پیجرزڈیوائسز اس وقت پھٹ گئیں جب انہیں ایک خفیہ پیغام موصول ہوا جس کی وجہ سے دھماکہ خیز مواد کو بیک وقت چالو کیا گیا۔
ایک اور سیکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ نئے مواصلاتی آلات میں 3 گرام تک دھماکہ خیز مواد چھپایا گیا تھا اور کئی مہینوں سے حزب اللہ اس کا پتا نہیں چلا سکی۔