ویب ڈیسک: آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں کوپ 29 کانفرنس،کوپ 29 میں پاکستان میں سیلابی خطرات کم کرنے کے لیے 77 ملین ڈالر کا ’ری چارج پاکستان‘ منصوبہ متعارف کروا دیا گیا ۔
وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم کا کہنا تھا کہ ری چارج پاکستان منصوبہ 680,000 افراد کو براہ راست فائدہ پہنچائے گا،ماحولیاتی نظام پر مبنی حکمت عملی سیلاب کے نقصانات کم کرنے کا مؤثر حل ہے، سیلابی پانی ذخیرہ کرکے زرعی، گھریلو اور زیر زمین پانی کے مسائل حل کیے جائیں گے،ری چارج پاکستان منصوبے کے تحت خشک دلدلی علاقوں کی بحالی کا اعلان کیا گیا۔
پاکستانی پویلین میں گفتگو کرتے ہوئے رومینہ خورشید عالم کا کہناتھا کہ سیلابی خطرات کے خاتمے کے لیے ماحولیاتی نظام کی بحالی ناگزیر، وزیرِ اعظم کی معاون کی، پاکستان کی جغرافیائی صورتحال جدید سیلابی حکمت عملی کی متقاضی ہے،دریائے سندھ کے اطراف رہنے والی مقامی کمیونٹیز کے لیے نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مطابق سیلابی پانی ذخیرہ کرنے کے لیے دلدلی علاقے بحال کیے جائیں گے،گرین کلائمٹ فنڈ کی مالی معاونت سے پاکستان کا سب سے بڑا سیلابی پانی مینجمنٹ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔