اڈیالہ جیل کے اطراف دفعہ 144 نافذ،موبائل،انٹرنیٹ سروس جزوی معطل کرنے کافیصلہ

اڈیالہ جیل کے اطراف دفعہ 144 نافذ،موبائل،انٹرنیٹ سروس جزوی معطل کرنے کافیصلہ
کیپشن: اڈیالہ جیل کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی گئی

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج اور بدامنی کے پیش نظر اڈیالہ جیل اور اس کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی جزوی معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے 22 نومبر کو فائروال ایکٹو کردی جائے گی۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر آڈیو اور ویڈیو پیغامات نہیں جاسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر حسن وقار چیمہ کی زیر صدارت ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں اڈیالہ جیل اس کے اطراف سمیت راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بدامنی دہشت گردی کے خدشات کے شواہد پیش کیے گئے۔ 

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے راولپنڈی میں  26 نومبر تک دفعہ 144 نافذ کر دی۔ ہر قسم کے جلسے جلوس ریلیوں اور چار سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی۔ 

ڈپٹی کمشنر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ شرپسند سرگرمیوں کے خدشے کے باعث کیا گیا۔ 

ضلع انتظامیہ نے دفعہ 144 کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

اڈیالہ جیل کے راستے پر رکاوٹیں:

ضلعی انتظامیہ نے ‏پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا اسلام آباد میں داخلہ روکنے کےلئے شہر کو 50 مقامات سے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ‏ اڈیالہ جیل جانے والے راستے پر ڈمپروں کے ذریعے رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔

پنجاب اور کے پی میں انٹرنیٹ،موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ: 

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ‏23 نومبر سے اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق پی ٹی اے کی جانب سے 22 نومبر سے فائر وال ایکٹو کر دی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور آڈیوز ڈاؤن لوڈ نہیں ہو سکیں گی۔

اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے 23 نومبر سے اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس جزوی معطل کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا ہے۔ 

Watch Live Public News