ٹی ٹی پی افغانستان کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم ، منیر اکرم

munir akram
کیپشن: munir akram
سورس: google

ویب ڈیسک : اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پاکستان میں ’ فتنہ الخوارج‘ کے نام سے جانی جانے والی کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) کو افغانستان میں ’سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیا ہے، جو افغان عبوری حکومت کی مکمل حمایت، تحفظ اور پاکستان کے بڑے دشمن کی سرپرستی کے ساتھ ملک میں تقریباً ’روزانہ دہشت گرد حملے‘ کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے دنیا کو افغانستان میں اور افغانستان سے ہونے والی ’دہشت گردی‘ کے سنگین خطرے سے خبردار کیا اور اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی 34ویں رپورٹ نے افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کے پریشان کن پہلو پر خاطر خواہ روشنی ڈالی ہے۔

  ٹی ٹی پی کی علاقائی عدم استحکام پیدا کرنے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ ’یہ تیزی سے ایک ایسے دہشت گرد گروہ کے طور پر ابھر رہی ہے، جس کے نیچے دیگر گروہ جمع ہو رہے ہیں اور یہ اب مجید بریگیڈ جیسے علیحدگی پسند گروہوں کے ساتھ بھی رابطہ کر رہی ہے۔‘

انہوں نے متنبہ کیا: ’القاعدہ کے ساتھ اس کی طویل وابستگی کو دیکھتے ہوئے، ٹی ٹی پی کو القاعدہ کے علاقائی اور عالمی دہشت گردی کے مقاصد کی قیادت سنبھالنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔‘

انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ مستقبل قریب میں ٹی ٹی پی سے درپیش خطرات کے بارے میں فکر مند ہو۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی کا خطرہ ختم کرنے کی غرض سے علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے اور دہشت گرد تنظیم کے خلاف قومی کارروائی جاری رکھے گا۔

پاکستانی سفیر منیر اکرم نے افغانستان میں امن اور استحکام کی حمایت کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، جو کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور بین الاقوامی برادری کی سیاسی شمولیت کے فروغ کی مشترکہ خواہشات کی ترجمانی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان کو پختہ یقین ہے کہ ایسی شمولیت افغانستان میں استحکام اور معمول کے حالات کے امکانات کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے۔

تاہم اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب نے افغان عبوری حکومت کی جانب سے بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

Watch Live Public News