کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے مقدمے میں رہا کردیا گیا۔ مقدمے کے تفتیشی افسر محبوب الٰہی کے مطابق بابر غوری کو شواہد نہ ہونے کی بنا پر رہا کیا گیا۔ قبل ازیں ایم کیو ایم رہنما کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے اپنی رپورٹ جمع کرائی، جس میں بتایا گیا کہ ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کو 4 اور 5 جولائی کی درمیانی شب وطن واپسی پر کراچی ائرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ بابر غوری کے خلاف تفتیش کے دوران ٹھوس شواہد نہیں ملے۔ملزم کو متعدد امراض بھی لاحق ہیں۔ پولیس نے رپورٹ میں بابر غوری کو رہا کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ افسران سے ملزم کو ضابطہ فوجداری کےتحت رہا کرنے کی منظوری لی ہے، لہٰذا بابر غوری کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ تفتیشی افسر کے مطابق پولیس کو اس حوالے سے اختیار ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 169 کے تحت ملزم کو ضمانت پر رہا کردے۔ عدالت کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔ ایم کیوایم رہنما بابرغوری کےخلاف سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا تھانے میں مقدمہ درج تھا۔