جبری شادی کے بعد دلہن اپنے عاشق کے ساتھ فرار

جبری شادی کے بعد دلہن اپنے عاشق کے ساتھ فرار

نئی دہلی(ویب ڈیسک) جبری شادی کے بعد دلہن نے اپنے عاشق کے ساتھ بھاگ کر چلتی ٹرین میں اس سے شادی کرلی۔

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاتا ہے کہ اگر کوئی بھی دلہا یا دلہن شادی کرنے پر مجبور ہوجائے تو وہ خوش نہیں ہوسکتے ہیں۔ صورت حال زیادہ پریشان کن ہے اگر دلہا یا دلہن پہلے سے ہی کسی اور سے رشتے میں منسلک ہوں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریاست بہار کے سلطان گنج کی رہنے والی انو کماری کے ساتھ انوکھا واقعہ ہوا۔ انو کا تعلق ایک لڑکے اشو کمار کے ساتھ کافی سالوں تک رہا لیکن جب اس کے گھر والوں کو اس کا علم ہوا تو انہوں نے اسے گھر سے باہر جانے سے روک دیا۔ دو مہینے پہلے انو کے گھر والوں نے اس کی شادی مرضی کے بغیر ایک ایسے شخص سے کرائی جو کرن پور گاؤں کا رہنے والا تھا۔

اگرچہ انو ابتدائی طور پر احتجاج کرنے کے قابل نہیں تھی ، تاہم اس نے ہمت کرکے سب پر واضح کردیا کہ وہ اب اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہے گی۔ آخر کار بھارتی دلہن انو ایک دن موقع پا کر سلطان گنج کے ریلوے اسٹیشن پر اپنے عاشق آشو سے ملی اور وہ بنگلورو جانے والی ٹرین میں سوار ہوئے۔ ٹرین میں دوران سفر ان دونوں نے شادی کر لی، جوڑے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور اس معاملے پر سوشل میڈیا صارفین ملا جلا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔ انو اور اشو نے اپنی نئی زندگی کا آغاز ٹرین سے کیا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال سے بچا جاسکتا تھا اگر انو کے گھر والے اسے زبردستی کسی اور سے شادی کرنے پر مجبور نہ کرتے اور اس وقت کچھ ہمدردی ظاہر کرتے۔

مصنّف پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات سے فارغ التحصیل ہیں اور دنیا نیوز اور نیادور میڈیا سے بطور اردو کانٹینٹ کریٹر منسلک رہے ہیں، حال ہی میں پبلک نیوز سے وابستہ ہوئے ہیں۔