لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو رہا کرنے کا حکم دیدیا

لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو رہا کرنے کا حکم دیدیا
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی بازیابی سے متعلق درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے ان کی نظربندی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کسی مقدمے میں مطلوب نہیں توانہیں رہا کیا جائے ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ وہ کینسر کی مریض ہیں عدالت ان کو فوری طور پر پیش کرنے کا حکم دے ۔ سرکاری وکیل نےعدالت میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی صدر ہیں اور بیماری کے باجود ڈاکٹر صاحبہ ہر قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں موجود ہوتی ہیں ۔ اگر ڈاکٹر یاسمین سیاسی سرگرمیاں میں شرکت نہ کرتیں تو پھر نظری بندی کے احکامات جاری نہ ہوتے۔ ویڈیو شواہد موجود ہیں جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد لوگوں کو کور کمانڈر ہاؤس جانے کا کہہ رہی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی بازیابی سے متعلق درخواست پرفیصلہ سناتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے ان کی نظربندی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو رہا کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کسی مقدمے میں مطلوب نہیں توانہیں رہا کیا جائے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ کینسر کی مریض ہیں عدالت ان کو فوری طور پر پیش کرنے کا حکم دے۔سرکاری وکیل کا عدالت میں کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی صدر ہیں اور بیماری کے باجود ڈاکٹر صاحبہ ہر قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں موجود ہوتی ہیں۔ اگر ڈآکٹر یاسمین سیاسی سرگرمیاں میں شرکت نہ کرتیں تو پھر نظری بندی کے احکامات جاری نہ ہوتے۔ ویڈیو شواہد موجود ہیں جس میں ڈاکٹر یاسمین راشد لوگوں کو کور کمانڈر ہاؤس جانے کا کہہ رہی ہیں۔ دوسری جانب عدالت نے پی ٹی آئی کی دیگر 17 خواتین کی نظربندی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کردیا۔ درخواست گزار نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی تھی کہ پولیس نےپی ٹی آئی کی تین خواتین کو رہا کردیا ہے لہذا عدالت پی ٹی آئی کی دیگر خواتین ورکرز کی بھی فوری رہائی کا حکم دے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔