نیٹ میٹرنگ کس بلا کا نام ہے؟

نیٹ میٹرنگ کس بلا کا نام ہے؟
نیٹ میٹرنگ ایک ایسی ٹیکنالوجی جس کے ذریعہ اگلے 25 سال تک آپ اپنا بجلی کا بل صفر کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) کی جانب سے گھریلو اور کمرشل صارفین کے لیے ماہانہ بڑھتے ہوئے بجلی کے بلوں سے نجات کے لیے "نیٹ میٹرنگ" جیسی شاندار سہولت متعارف کروائی گئی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا بنیادی مقصد : نیٹ میٹرنگ کے بنیادی مقاصد میں سب سے اہم، پہلا اور بڑا مقصد یہ ہے کہ آپ کے ماہانہ بجلی کے بل کو صفر کر دینا اور استعمال سے زائد بجلی واپس حکومت کو بیچنا۔ اس ٹیکنالوجی کے فوائد کیا ہیں؟ 1۔ یہ انتہائی آسان اور معاشی لحاظ سے سولر سسٹم سے سستی ہے، اس میں روایتی سولر سسٹم کی طرح بیٹریز وغیرہ کا خرچ سرے سے ہے ہی نہیں۔ 2۔ ایک مرتبہ یہ سسٹم لگا لینے کے بعد ماہانہ/سالانہ کسی قسم کے خفیہ چارجز یا مینٹیننس وغیرہ کا خرچ نہیں ہے۔ 3۔ یہ سسٹم کم از کم 25 سال تک کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 4۔ سب سے اہم بات یہ کہ اس سسٹم کو لگانے والا 2 سے 3 سال کے اندر اندر اپنی انویسمینٹ واپس وصول کر کے اگلے 25 سال کے لیے پر سکون ہو چکا ہوتا ہے۔ 5۔ سولر سسٹم محدود ہوتا ہے، جو صرف چند پنکھے اور بلب چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے، نیٹ میٹرنگ کا پلانٹ آپ کے گھر/ادارے کی تمام تر چیزوں بشمول اے سی، موٹر، فریج وغیرہ کو چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سے متعلق چند مذید سوالات نیٹ میٹرنگ کیا ہے اور یہ کام کیسے کرتا ہے؟ آپ کے گھر/سکول/کالج/یونیورسٹی/فیکٹری یا کسی بھی جگہ سولر پینلز لگائے جائیں گے، جو سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کریں گے، یہ پینل آپ کے سابقہ ایک سال کے بجلی کے بل کو دیکھتے ہوئے یومیہ استعمال شدہ یونٹس کی مقدار کے مطابق لگائے جاتے ہیں، جن کا کام نہ صرف آپ کے ادارے/گھر کو مطلوبہ مقدار کے مطابق بجلی فراہم کرنا ہے بلکہ زائد مقدار میں بننے والی بجلی واپس واپڈا کو فراہم کرنا ہے۔ فائدے کا سودا؟ اب کیوں کہ پورا مہینہ آپ کے سسٹم نے خود بجلی پیدا کی ہے اور واپڈا سے بجلی لینے کی بجائے الٹا واپڈا کو سپلائے کی ہے، لہذا اول تو آپ کا بجلی کا بل صفر ہو جاتا ہے دوم یہ کہ واپڈا آپ سے لی گئی زائد بجلی کو بل میں ڈال کر آپ کو اتنی رقم کا چیک بھی دے دیتا ہے۔ یہ کہاں کہاں لگایا جا سکتا ہے؟ گھریلو صارفین کے لیے تو ہے ہی ہے، ساتھ میں اس کا اصل فائدہ کمرشل صارفین کے لیے ہے۔ کسی بھی انڈسٹری خواہ وہ کوئی فیکٹری ہے یا سکول کالج، ہاسٹلز، ہوٹلز کے مالک کے لیے سب سے بڑا خرچہ ماہانہ بجلی کے بل ہیں۔ لہذا یہ ٹیکنالوجی ایسے تمام لوگوں کے لیے اپنے منافع کی رقم کو بچانےکے لیے زبردست ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔