وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایک سال پہلے سے ہم نے کوششیں کی، اکیلے ٹرانسپورٹ کوروک نہیں سکتے۔ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ تیسری لہرانگلینڈ سے لوگ لائے، اب انگلینڈ نے پاکستانیوں پرپابندی لگائی ہے، آنے والے بیس پچیس ہزار ہونگے، ہم نے ان پرچیک رکھا ہے، انگلینڈ نے پچاس فیصد ویکسینیشن کر دی ہے، ہمارے ہاں پوائنٹ فور ہے، ہماری معاشی پوزیشن خراب ہے، ہم مکمل لاک ڈائون نہیں کرسکتے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے سال ہم سو سے اسی پر آئے تھے اب اس سے بھی پیچھے چلے گئے ہیں، جہاں جلد لاکڈائون ہواتھا ان کی گروتھ 5 فیصد ہے، صحافت میں بھی بہت زیادہ بیروزگارہوئے ہیں، ماری گروتھ ڈیڈ پرسنٹ ہے، ئی ایم ایف کے کہنے پر قوانین بدلے جا رہے ہیں، بجلی پانچ روپے یونٹ مہنگی ہونے جارہی ہے، باہرسے آنے والے پیسوں کی وجہ سے کچھ کرنٹ اکائونٹ بہتر ہوا، وہاں سے کئی لوگوں کو بیروزگار کر کے وطن بھیجا گیا، قرضہ جو لیا ہوا ہے اس کا قانون موجود ہے، جی ڈی پی کے ساٹھ فیصد سے زیادہ نہیں لینا چاہیئے، اس وقت نوے فیصد لیا گیا ہے، یہ وہی لوگ ہیں جوقرضہ نہ اٹھانےکی بات کرتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا پیپلزپارٹی کے دورمیں بھی انفلیشن آئی تھی پر تنخواہیں بڑھائی گئی، پیپلز پارٹی کے دور میں تمام مشکلات کے باعث گروتھ بڑھی تھی، اب حکومت نے اپنے ہاتھ اٹھا لیے ہیں، اسٹیٹ بینک کو کہا کہ آپ آزاد ہیں، اسٹیٹ بینک اب کسی کو جواب دہ نہیں ہے ۔