ہائیکورٹ ملتان بینچ نے قندیل بلوچ قتل کیس میں مرکزی ملزم وسیم کو سزا سے بری کردیا.راضی نامہ کی بنیاد اور گواہوں کے بیانات سے منحرف ہونے پر ملزم کو بری کیا گیا.ملزم کی والدہ نے راضی نامہ کا بیان حلفی جمع کروایا تھا
تفصلات کے مطابق ہائیکورٹ ملتان بینچ نے قندیل بلوچ قتل کیس میں مرکزی ملزم وسیم کو سزا سے بری کر دیا گیا.ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جسٹس سہیل ناصر نے راضی نامہ کی بنیاد اور گواہوں کے بیانات سے منحرف ہونے پر ملزم کو بری کیا.ملزم وسیم کو 27 ستمبر 2019 کو ملتان کی ماڈل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی.ہائیکورٹ ملتان بینچ میں ملزم کی والدہ نے راضی نامہ کا بیان حلفی جمع کروایا.جبکہ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق سیشن عدالت نے راضی نامہ کو نظر انداز کر دیا تھا.
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مدعی مقدمہ ملزم اور مقتولہ کا والد وفات پا چکا ہے.مقدمے کے گواہان بھی ٹرائل کورٹ میں اپنے بیانات سے منحرف ہو گئے تھے.ملزم کے خلاف اپنی بہن ماڈل قندیل بلوچ کا گلہ دبا کر غیرت کے نام پر قتل کرنے کا الزام تھا . ملزم وسیم نے عدالت میں سزا منسوخی کی اپیل دائر کر رکھی تھی.
مقتولہ کے دو بھائی سمیت 5 ملزمان بری ہوچکے ہیں جبکہ بری ہونیوالوں میں معروف مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی بھی شامل تھے.ملزم وسیم کی جانب سے ایڈوکیٹ سردار محبوب نے دلائل پیش کئے.