’اپنے بچے انگلینڈ میں ایجوکیشن حاصل کریں، لوگوں کے بچوں کو کہہ رہے ہو جیلیں بھرو‘

’اپنے بچے انگلینڈ میں ایجوکیشن حاصل کریں، لوگوں کے بچوں کو کہہ رہے ہو جیلیں بھرو‘
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ اپنے بچے انگلینڈ میں آرام سے بیٹھ کر اچھی ایجوکیشن حاصل کر رہے ہیں اور لوگوں کے بچوں کو کہہ رہے ہو جیلیں بھرو۔ لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے خطاب کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ای کامرس اور آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات کیے، سستا قرض اسکیم بھی ہمارے ہی دور میں شروع ہوا ہے ، سابق وزیر اعظم عمران خان نے جیل بھرو تحریک کی بات کی ہے ، انہوں نے کیا کبھی طلبا کو کوئی اسکیم دی ہے ؟ رہنما ن لیگ نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بیانیے نہیں ترقی کی ضرورت ہے، عمران خان 1 کروڑ نوکریوں کا جھانسہ دیکر فرار ہوگیا ہے ، ذہنی مریضوں کی سیاست شروع کردی گئی ہے، عمران خان خود تو ذہنی مریض تھے قوم کو بھی بنارہے ہیں ۔ مریم نواز کا کنہا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات کو بھی خراب کر دیا ہے ،سائفر کے بیانیےکی تدفین زمان پارک میں ہوچکی ہے، آپ نے بیرون ممالک میں انٹرویو دیے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی ہے ، ایبسلوٹلی ناٹ کے اسٹیکر کیوں لگوائے تھے ؟ سابق وزیر اعظم رہنما عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹ کا نام بیانیہ رکھا ہوا ہے اور اس کیلئے انہوں نے سوشل میڈیا کی مدد لی ہے ، عمران خان کا بیانیہ تو بےبنیاد الزامات پر مبنی ہے، عمران خان لوگوں کے بچوں کو کہتے ہیں کہ جیلیں بھرو، عمران خان جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں، لوگوں کے بچے کیوں جیلیں بھریں؟۔ مریم نواز نے کہا کہ عمران خان آج تو کہتا ہے کہ امریکا نے نہیں جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ نے سازش کی ہے ، آج قوم کو اردو میں بتاؤ کہ امریکا سے معافی مانگ لی ہے ، وہ حکومت میں تھا تو کہنا تھا کہ قمر باجوہ نےمیری حکومت کی سپورٹ کی ہے ، آپ اپنی حکومت جانے کے بعد بھی قمر باجوہ سے بات کررہے تھے ۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ عمران خان آج بھی صدر مملکت کو کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرا دیں، اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ ہٹالیا تو عدلیہ کا سہارا لینے کی کوشش ہورہی ہے، انہیں کوئی نہ کوئی بیساکھیاں درکار ہوتی ہیں، اسٹیبلشمنٹ کے بعد بھی اب عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر سوار ہوکر آنے کی کوشش کررہے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔