مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری مونس الہٰی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے تمام ملزموں کی عبورئ ضمانت میں 22 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔ تفصیل کے مطابق مونس الٰہی کیخلاف 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے تمام شریک ملزموں کی عبوری ضمانت میں 22 جولائی تک توسیع کردی ہے۔ جج کی رخصت کے باعث آج کیس کی سماعت نہیں ہو سکی۔ مونس الٰہی عبوری ضمانت کے کیس میں اپنے وکیل عامر سعید راں کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔ خیال رہے کہ ایف آئی اے نے مونس الٰہی کیخلاف شوگر بزنس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس درج کر رکھا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق مونس الٰہی پر شوگر ملز بزنس کے ذریعے چوبیس ارب کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی بینکنگ عدالت نمبر دو کے جج محمد اسلم گوندل کے روبرو پیش ہوئے۔ جبکہ شریک ملزم سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور واجد علی بھٹی بھی عدالت پیش ہوئے۔ چوہدری مونس الٰہی نے موقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں، میں نے کسی قسم کی منی لانڈرنگ نہیں کی ہے۔ ایف آئی اے آفس جا کر شامل تفتیش ہو چکا ہوں۔ استدعا میں مونس الٰہی نے کہا کہ میری عبوری ضمانت منظور کی جائے۔ کیس کی سماعت کے بعد عدالت کے باہر چوہدری مونس الٰہی نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔ اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی انتخابی مہم کیوں نہیں چلا رہے؟ اس پر مونس الہی نے جواب دیا کہ یہ بات آپ پی ٹی آئی سے پوچھیں، ہم بالکل پی ٹی آئی کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ 22 جولائی کے الیکشن کو کیسے دیکھ رہے ہیں آپ؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کا الیکشن ہم جیتیں گے۔ ضمنی الیکشن ٹھیک ہوا تو پھر 22 جولائی کا الیکشن بھی ٹھیک ہوگا۔