ویب ڈیسک: امریکا میں ایک سفاک شخص نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے اپنے ذہنی معذور بیٹوں کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ امریکا کی ریاست کیلیفورنیا میں پیش آیا جس میں ایک مصری شخص نے اپنے بیٹوں کو سمندر میں ڈبو کر مار دیا تاکہ وہ انشورنس کی رقم حاصل کر سکے۔
امریکی عدالت نے اس جرم میں بے رحم قاتل کو دو سو بارہ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پینتالیس سالہ علی المیزین اپنی فیملی کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہا تھا، اس دوران اس نے لاس اینجلس کے قریب اپنی اہلیہ ربا دیاب اور دونوں بیٹوں کے ہمراہ اچانک گاڑی کو سمندر برد کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق مصری شہری خود تو کھڑکی سے باہر نکل آیا اور تیراکی کے ذریعے اپنی جان بچا لی تاہم اپنی اہلیہ اور بیٹوں کو ڈوبنے کے لیے چھوڑ دیا تاہم اسکی بیوی کو ایک مقامی ماہی گیر نے ڈوبنے سے بچا لیا لیکن دونوں بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بعدازاں بیٹوں کے جاں بحق ہونے کے بعد مصری شخص نے انشورنس کے عوض دو لاکھ ساٹھ ہزار ڈالرز وصول کیے اور رقم مصر منتقل کر دی۔ یہ بھی واضح رہے کہ امریکی پولیس اہلکاروں نے ایک سال پہلے مصری شخص کو منی لانڈرنگ کرنے کے جرم میں حراست میں لیکر اس کے اکاونٹ میں موجود 80 ہزار ڈالرز ضبط کر لیے تھے۔ بعدازں تفتیش میں انکشاف ہوا کہ یہ سب ایک منصوبے کے تحت کیا گیا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ ملزم کی کال ریکارڈنگز کے ذریعے اصل حقائق تک پہنچے۔