'لوئر جوڈیشری نے چیف جسٹس کو خط لکھا،اس پر بات ہونی چاہیئے،ان کو پریشرائز کیا جاتا ہے'

'لوئر جوڈیشری نے چیف جسٹس کو خط لکھا،اس پر بات ہونی چاہیئے،ان کو پریشرائز کیا جاتا ہے'

(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے   کہا کہ  میں تو سوشل میڈیا پہ یہ بھی دیکھ رہا تھا کہ لو ئر جوڈیشری نے خط لکھا تھا چیف جسٹس کو اس پر بھی بات ہونی چاہیے. ان کو باقاعدہ پریشرائز کیا جاتا ہے ان کو باقاعدہ بڑی سخت زبان کے اندر کہا جاتا ہے کہ فلاں کیس میں فلاں فیصلہ کرو۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ  اگر اٹارنی جنرل کی جانب سے ایک پیغام دیا جاتا ہے کہ ان کیمرا بریفنگ کی جائے تو اس پر سیاق و سباق سے ہٹ کر ایک خط لکھ دیا جاتا ہے کہ مجھے کہا جا رہا ہے کہ میں پیچھے ہٹ جاؤں، یہ حقیقت پر مبنی بات نہیں ہے۔

انہون نے کہا کہ  اگر ان کیمرا بریفنگ کی درخواست قومی سلامتی کی وجہ سے کی گئی تھی اور میں واضح کردوں کہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ بات قومی سلامتی کی ہے اور اس ایک معاملے کو لے کر قومی سلامتی لے کر سوال اٹھانا مناسب نہیں۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ  میں سوشل میڈیا پر دیکھ رہا تھا کہ زیریں عدالتوں کے ججوں نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے کہ ان پر سخت زبان میں باقاعدہ دباؤ ڈالا جاتا ہے کہ فلاں کیس میں فلاں فیصلہ کرو۔   قومی سلامتی کے معاملات کو خطوط کے ذریعے اجاگر نہیں کرنا چاہیے، کوئی معاملہ ڈسکس کرنا ہو تو چیف جسٹس فل کورٹ بلا سکتے ہیں، جس چیف جسٹس سے روزانہ ملاقات ہوتی ہو اس کو خط لکھنا معاملے کو متنازع بنانے والی بات ہے۔

Watch Live Public News