پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر بار بار سیاسی معاملات کی تشریح کرنا ضروری نہ سمجھیں تو یہ فوج کے لیے بھی اچھا ہوگا اور ملک کے لیے بھی اچھا ہوگا۔ شیریں مزاری کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاڈی جی آئی ایس پی آر درست کہتے ہیں کہ کمیٹی میں کچھ عسکری نمائندوں نے کہا تھا کہ ان کے خیال میں سازش کے شواہد نظر نہیں آرہے، سویلین میں اکثر کی رائے تھی کہ یہاں سازش نظر آرہی ہے اور یہ ایک رائے تھی، عمران خان نے یہ آرڈر جاری نہیں کیا کہ میں کہہ رہا ہوں سازش ہے تو سب مان جاؤ، ہم چاہتے ہیں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں.
اسد عمر کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کا دفاع صرف فوج کا کام نہیں، کابینہ کے لوگ حلف اٹھاتے ہیں کہ وہ سلامتی اور خودمختاری کا دفاع کریں گے، بیرونی مداخلت کے الفاظ مراسلے میں استعمال ہوئے ہیں، سائفر میں سیدھی سیدھی پاکستان کو دھمکی دی گئی تھی، سیاستدانوں کو سیاسی معاملات ڈیل کرنے دیں، بار بار سیاسی معاملات کی تشریح ڈی جی آئی ایس پی آر کرنا ضروری نہ سمجھیں تو وہ فوج اور ملک کے لیے اچھا ہوگا۔