ویب ڈیسک : پاکستانی کوہ پیماہ اسد علی نے افریقہ کی سب سے اونچی چوٹی کلی منجارو کو سر کرلیا۔
اسد علی نے دیگر کوہ پیماؤں کے ہمراہ افریقہ کی 5 ہزار 895 میٹر بلند پہاڑ کو 14گھنٹوں میں سر کر کے نیار یکارڈ قائم کر دیا۔
یہ چوٹی سر کرنے کے بعد اسد علی میمن اتنے کم وقت میں چوٹی سر کرنے والے پہلے ایشیائی اور پاکستانی بن گئے۔
اسد علی کو تنزانیہ کے بلند مقام سر کرنے والے پہلے ایشیائی کوہ پیما کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ اس موقع پر تنزانیہ میں موجود پاکستانی سفیر محمد سلیم کی جانب سے انہیں مبارک باد بھی پیش کی گئی۔
The young Pakistani mountaineer, Mr. Asad Ali Memon, has arrived the United Republic of Tanzania today to scale the Kilimanjaro peak on the Umbwe route within 24 hours on February 15, 2021. 1/3@ForeignOfficePk@asadmnpak pic.twitter.com/v1IUnFkZ0G
— Pakistan High Commission Tanzania (@PakinTanzania) February 11, 2021
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عام طور پر کوہ پیماؤں کو یہ چوٹی سر کرنے میں 5 سے 7 روز لگتے ہیں۔واضح رہے کہ اسد علی میمن 11 فروری کو تنزانیہ پہنچے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہم میں 10 لاکھ روپے کے مساوی اخراجات میں سندھ حکومت نے 3 لاکھ روپے کی اعانت کی۔
اسد علی کا تعلق پاکستانی صوبے سندھ کے علاقے لاڑکانہ سے ہے۔
اس سے قبل اپنے دیئے گئے ایک پیغام میں اسد علی میمن کا کہنا تھا کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے وہ 19 ہزار فٹ بلند چوٹی کو کم ترین وقت 6 گھنٹے، 24 منٹ میں سر کرنے کے سوئس کوہ پیما کارل ایگلوف کے ریکارڈ کو نہیں توڑ پائیں گے لیکن کم از کم 24 گھنٹوں سے کم وقت میں اس کو سر کرکے چوٹی پر پاکستان کا پرچم لہرانا ہدف ہے۔ اسد علی ماؤنٹ ایلبرس کے بعد ماؤنٹ اکنگوا پر بھی پاکستان اور کشمیر کا پرچم لہرا چکے ہیں۔ اسد علی بلند ترین پہاڑ پر 50 میٹر لمبا قومی پرچم لہرانے والے دنیا کے پہلے کوہ پیما بھی بنے تھے۔ ماؤنٹ اکنگوا 23 ہزار فٹ بلند ہے۔