ویب ڈیسک: دنیا کے امیر ترین شخص اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کو فنڈ کرنے کے لیے ماہانہ ساڑھے 4کروڑ ڈالر عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
رپورٹ پولیٹیکل ایکشن کمیٹی (پی اے سی) کو ایلون مسک کے علاوہ سافٹ ویئر کمپنی پلانٹر کے شریک بانی جو لونسڈیل، کینیڈا میں سابق امریکی سفیر کیلی کرافٹ اور کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کرنے والے ٹائلر اور کیمرون ونکل واس شامل ہیں،گاڑیوں کی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے سنیچر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور صدارتی امیدوار حمایت کا اعلان کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’میں صدر ٹرمپ کی مکمل حمایت کرتا ہوں اور ان کی جلد صحتیابی کی امید کرتا ہوں۔‘
دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک جن کی مجموعی مالیت 250 ارب ڈالر ہے، حالیہ انتخابات کے دوران ان کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار ہوتے ہوئے دکھائی دیے۔
مارچ میں دونوں شخصیات کی ملاقات ارب پتی شخص نیلسن پیلٹز کی فلوریڈا میں رہائش گارہ پر ہوئی تھی،اگرچہ امریکی قانون کے مطابق انتخابی مہم کے لیے انفرادی حیثیت میں کوئی بھی شخص 3 ہزار 300 سے زیادہ کا عطیہ نہیں دے سکتا۔ تاہم مہم کے مالیاتی نظام میں خامیوں کے باعث بڑے بڑے سیاسی ڈونرز کو پی اے سی جیسے فنڈز میں عطیات جمع کروانے کی اجازت ہوتی ہے جو کسی بھی امیدوار کی حمایت میں خرچ ہوتے ہیں۔
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایلون مسک کے عطیات پی اے سی نامی سیاسی گروپ کو جائیں گے جو نومبر کو ہونے والے عام انتخابات سے پہلے ووٹرز کی رجسٹریشن، ابتدائی ووٹنگ اور سوئنگ ریاستوں کے رہائشیوں کو میل میں بیلٹس بھجوانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔