لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ سیفٹی گارڈز کے بغیر پولیس کا ہر چھاپہ غیر قانونی ہوگا، غیر قانونی چھاپہ مارنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق پولیس چھاپے کے دوران بھینسیں اور زیورات ساتھ لیجانے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے بڑا فیصلہ دیا ہے۔ جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہا ہے کہ سیفٹی گارڈز کے بغیر پولیس کا ہر چھاپہ غیر قانونی ہوگا ، غیر قانونی چھاپہ مارنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو کیسے کھلا چھوڑ سکتے ہیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ پولیس چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرے اور عدالت خاموش رہے۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے اعتراف کیا کہ یہ بات درست ہے کہ پولیس میں کچھ کالی بھیڑیں موجود ہیں،پولیس میں بہت اعلی اور فرض شناس آفیسر بھی موجود ہیں، پولیس میں بہتری کے لیے متعدد پائلٹ پراجیکٹس جاری ہیں ۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو حکم دیا کہ آپ نئی تجاویز کے ساتھ معاملہ کابینہ کو بھجوائیں۔بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے کاروائی 22اگست تک ملتوی کردی۔