بجٹ اجلاس: بلوچستان اسمبلی میدان جنگ بن گئی

بجٹ اجلاس: بلوچستان اسمبلی میدان جنگ بن گئی
کوئٹہ (پبلک نیوز) بلوچستان اسمبلی کے گیٹ پر صورتحال کشیدہ، پولیس اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی، پولیس اور انتظامیہ کی ایم پی اے ہاسٹل والے گیٹ کو زبردستی کھلوانے کی کوشش۔گیٹ توڑنے کے دوران زدمیں آکر ارکان اسمبلی بابو رحیم اور عبدالواحد زخمی ہو گئے۔ پولیس کی بکتر بند گاڑی نے ٹکر مار کر اسمبلی کادروازہ توڑ دیا۔ اپوزیشن ارکان نے اسمبلی کے گیٹ پر دھرنا دے رکھا تھا۔ اسمبلی ارکان کے احتجاج پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔اس دوران تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں.واضح رہے کہ بلوچستان کے وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے صوبائی بجٹ پیش کر دیا ہے۔ بجٹ میں 179 ارب ترقیاتی کاموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ پانچ اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔