یوکرین کو روس کیخلاف لانگ رینج ٹیکٹیکل میزائل چلانے کی اجازت

army missile tactical system use againt russia granted
کیپشن: army missile tactical system use againt russia granted
سورس: google

ویب ڈیسک : امریکا نے  یوکرین کوطویل فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے امریکی میزائل  کی روس کے  خلاف استعمال کرنے کی اجازت دیدی ۔

امریکا کے صدر جو بائیڈن نے جاتے جاتے یوکرین کے خلاف بڑا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے روس میں اندر تک مار کرنے کے لیے امریکہ کے ذریعہ سپلائی کی جانے والی لانگ رینج میزائلوں کے استعمال کو منظوری دے دی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق پالیسی میں تبدیلی سے متعلق یہ رپورٹس ایسے وقت میں سامنے آ رہی ہیں جب صدر جو بائیڈن آئندہ دو ماہ میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے ہیں جب کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھال لیں گے۔منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں وہ عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی یوکرین کے خلاف روس کی 33 ماہ سے جاری جنگ ختم کرا دیں گے۔

 یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب صدر ولادیمیر پوتن پر یوکرین کی سرحد پر  ہزاروں شمالی کوریائی فوجیوں کی تعیناتی کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شمالی کوریا سے 12 ہزار فوجی روس پہنچے ہیں۔ اس کے علاوہ شمالی کوریا نے روس کو مہلک ہتھیار بھی دیے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولود میر زیلینسکی کئی ماہ سے امریکہ پر زور دے رہے تھے کہ واشنگٹن یوکرینی فورسز کو امریکی طویل لانگ رینج میزائل استعمال کرنے پر رضامندی ظاہر کرے تاکہ مشرقی یوکرین میں روسی فوج کی پیش قدمی اور فضائی حملوں کو روکا جا سکے۔

امریکہ کے یوکرین کو فراہم کیے گئے اس نظام کو ’آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

ابتدائی طورپر یہ ہتھیار روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین پر حملے کی حمایت میں شمالی کوریا کی فوج بھیجنے کے فیصلے کے جواب میں استعمال کیے جائیں گے۔

 امریکہ میں رواں ماہ ہونے والے صدارتی الیکشن سے قبل ستمبر میں امیدواروں میں مباحثہ ہوا تھا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کاملا ہیرس کے مقابلے میں اس صدارتی مباحثے میں جب ٹرمپ سے یوکرین جنگ پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جنگ رک جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جنگ سے لاکھوں لوگ مر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ مختلف اندازوں میں یہ سامنے آیا ہے کہ اس جنگ میں لگ بھگ 10 لاکھ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جن میں روس اور یوکرین دونوں کے باشندے شامل ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر وہ صدر منتخب ہو گئے تو صدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل معاہدے کے لیے مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

واضح رہے کہ پانچ نومبر کو ہونے والے الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ آئندہ برس 20 جنوری کو صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔
 

Watch Live Public News