ویب ڈیسک : سندر پچائی کے بعد گوگل نے ایک اور اہم پوسٹ پر بھارتی چیف ٹیکنولوجسٹ تعینات کردیا ۔۔ پربھاکر راگھون نک فاکس کی جگہ لیں گے۔
یادرہے گوگل کو اپنی حریف کمپنیوں مائیکروسافٹ، اوپن اے آئی اور یہاں تک کہ پرپلیکسٹی جیسے اسٹارٹ اپ سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے میدان میں سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ جبکہ صارفین کےرویوں میں بھی تبدیلی آتی جارہی ہے۔
گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے اعلان کیا کہ گوگل سرچ، اسسٹنٹ، جیو، اشتہارات، کامرس اور ادائیگیوں کی مصنوعات کے انچارج گوگل کے سینئر نائب صدر پربھاکر راگھون، سرچ انجن کی بڑی کمپنی کے چیف ٹیکنولوجسٹ بننے جا رہے ہیں۔
سندرپچائی نے ملازمین کے نام ایک نوٹ میں لکھا، " پربھاکر نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے کیریئر میں ایک بڑی چھلانگ لگائیں۔" 12 سال گوگل پر ٹیموں کی قیادت کرنے کے بعد، وہ اپنے کمپیوٹر سائنس کی جڑوں پر واپس آئیں گے اور چیف کا کردار ادا کریں گے۔ ٹیکنولوجسٹ، گوگل۔"
اسی طرح گوگل کی نالج اینڈ انفارمیشن (K&I) ٹیم میں بھی ردوبدل کیا گیا ہے۔
سندر پچائی کاکہنا تھا کہ "ٹیموں کو ایک دوسرے کے قریب لانے سے فیڈ بیک لوپس میں بہتری آئے گی۔جیمنی ایپ میں ہمارے نئے ماڈلز کی تیزی سے تعیناتی کو قابل بنایا جائے گا، ہمارے پوسٹ ٹریننگ کے کام کو مزید موثر طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا اور ہمارے بہترین پروڈکٹ کی رفتار کو فروغ ملے گا۔
64 سالہ پربھاکر راگھون نے 2012 میں گوگل جوائن کیا، اس سے قبل یاہو میں سرچ اور اشتہارات کے سربراہ کے طور پر کام کررہے تھے۔
اسوقت وہ گوگل ایپس اور گوگل کلاؤڈ کے نائب صدر تھے، انجینئرنگ، مصنوعات اور صارفین کی شکایات کے ازالے کے شعبوں کی سربراہی بھی ان کے پاس تھی ۔
اس سے قبل انہوں نے Gmail ٹیم کی قیادت کی، ابتدائی AI پروڈکٹس جیسے کہ Smart Reply اور Smart Compose شروع کیا۔
ان کی متعارف کرائی گئی تبدیلیوں کی بدولت Gmail اور Drive نے بالآخر ایک ارب سے زیادہ صارفین حاصل کر لیے۔
2018 میں، وہ سریدھر رامسوامی کی جگہ گوگل سرچ، اسسٹنٹ، جیو، اشتہارات، کامرس اور ادائیگیوں کی مصنوعات کے سینئر نائب صدر بن گئے۔
ان کی قیادت میں گوگل میں ، AI انیلاسس اور سرچ کی دیگر خصوصیات جیسے سرکل ٹو سرچ، ویڈیو انڈر سٹینڈنگ، اور لینز میں "جو آپ دیکھتے ہیں وہ خریدیں" سبھی کو لانچ کیا گیا۔
جب جیمنی کو بعض تاریخی شخصیات کی تصویر کشی میں غلطیوں کے حوالے سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو راگھون نے کمپنی کے ایک بلاگ پوسٹ میں عوامی طور پر معافی مانگی تھی، انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ یہ غلطی کیسے ہوئی اور گوگل اسے کیسے ٹھیک کر رہا ہے ذرا بھی شرم محسوس نہیں کی تھی۔