وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا کہ دنیا میں کہیں بھی ہمارے نبیﷺ کی گستاخی ہوتی ہے تو تکلیف ہوتی ہے، نبی ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔
وزیراعظم کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ تحریک لبیک اور ہمارا مقصد ایک ہی ہے، ہم دونوں چاہتے ہیں آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ہم چاہتے ہیں نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ حالیہ واقعات کے بعد آپ کے سامنے آنے کا فیصلہ کیا، یہ ملک پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ کے نعرے پر وجود میں آیا۔
وزیراعظم نے کہا مظاہروں سے فرانس کو کوئی فرق نہيں پڑے گا، فرانس کے سفیر کو نکالنے سے پاکستان کو فرق پڑے گا، بہت عرصے بعد معیشت درست سمت میں گامزن ہوئی ہے، کسی بھی اسلامی ملک نے فرانس کے سفیر کو نکالنےکی بات نہیں کی، آزادی اظہار کے نام پر کوئی اور یورپی ملک یہ حرکت کر دے گا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے سے دوبارہ گستاخی نہیں ہو گی؟
یہ بھی پڑھیں: ”توہین رسالتﷺ کیخلاف عالمگیر تحریک کا اعلان“
انہوں نے کہا میری حکمت عملی یہ ہے کہ تمام اسلامی ممالک ملکر آواز اٹھائیں، فرانس میں خاکوں کی اشاعت کےبعد تمام اسلامی ممالک کے سربراہان کو بھی خطوط لکھے، فیس بک کے مالک کوخط لکھا کہ فیس بک کو اسلامو فوبیا کیلئےاستعمال نہ کیا جائے، اقوام متحدہ میں بھی اسلاموفوبیا اور ناموس رسالتﷺ پر بات کی،
انہوں نے کہا میں جدوجہد کر رہا ہوں کہ تمام مسلم ملکوں کو اس اہم معاملے پر متحد کرسکوں، میں ذمہ داری لیتا ہوں کہ اپنی قوم اور مسلم امہ کو مایوس نہیں کروں گا، اپنے علمائے اکرام سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے ساتھ مل کر جدوجہد میں شریک ہوں۔
انہوں نے کہا 4 لاکھ ٹویٹس کا تجزیہ کیا، 70 فیصد ٹویٹس فیک اکاوَنٹس سے کی گئیں، 380 بھارتی گروپ تھے جو واٹس ایپ میں فیک نیوز چلا رہے تھے، ن لیگ اور جے یو آئی بھی فیک نیوز پھیلانے میں شامل ہو گئی۔