ویب ڈیسک: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس نے عالمی برادری کو بتایا کہ حکومت جمہوری اداروں میں اصلاحات کے بعد آزادانہ، منصفانہ اور شرکت پر مبنی انتخابات کرائے گی۔
پروفیسر یونس نے 60 سے زائد غیر ملکی سفارت کاروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ پہلی باضابطہ ملاقات کی۔
دا ڈیلی اسٹار' کے مطابق محمد یونس نے کہا کہ عبوری حکومت اصلاحات کے ایک سلسلے کے بعد ملک کو نئے انتخابات کے لیے تیار کرے گی۔
انہوں نے کہا، "جیسے ہی ہم الیکشن کمیشن، عدلیہ، سول انتظامیہ، سکیورٹی فورسز اور میڈیا میں اہم اصلاحات کرنے کا اپنا مینڈیٹ مکمل کر لیں گے، ہم آزادانہ اور منصفانہ شرکت والے انتخابات کا انعقاد کریں گے۔''
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن، عدلیہ، سول انتظامیہ، سیکورٹی فورسز اور ذرائع ابلاغ میں اہم اصلاحات کرنا عبوری حکومت کا مینڈیٹ ہے۔ میں نے ایک ایسے ملک کا کنٹرول سنبھالا ہے جو کئی لحاظ سے مکمل تباہ تھا۔ اقتدار میں رہنے کے لیے شیخ حسینہ کی آمریت نے ملک کے ہر ادارے کو تباہ کر دیا۔"
انہوں نے کہا،"عدلیہ کو توڑا گیا۔ ڈیڑھ دہائی کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے ذریعے جمہوری حقوق کو دبایا گیا۔ انتخابات میں کھلم کھلا دھاندلی کی گئی۔ نوجوانوں کی نسلیں اپنے ووٹ کا حق استعمال کیے بغیر پروان چڑھیں۔ مکمل سیاسی سرپرستی کے ساتھ بینک لوٹے گئے اور طاقت کا غلط استعمال کرکے ریاستی خزانے کو لوٹا گیا۔"
انہوں نے کہا کہ نئے دور کا آغاز ہوا ہے، لوگ اپنی سیاسی، مذہبی یا نسلی شناخت سے قطع نظر، اپنی خواہشات کو پورا کر سکیں گے کیونکہ عبوری حکومت جمہوریت، انصاف، انسانی حقوق اور آزادی اظہار کو برقرار رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد جاری رکھیں گی جب تک کہ صورتحال یقینی نہ ہو جائے۔ اب اولین ترجیح امن و امان کو جلد از جلد قائم کرنا ہے۔
محمد یونس کا کہنا تھا، "مجھے کامیاب ہونا چاہئے، ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہے۔"
انہوں نے بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قانون کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی، علاقائی اور دو طرفہ معاہدوں کی پاسداری کا وعدہ کیا۔
بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں میں سینکڑوں اموات کے بعد وزیر اعظم شیخ حسینہ مستعفی ہو کر بھارت چلی گئیں، جس کے بعد نوبیل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس نے آٹھ اگست کو پیرس سے ڈھاکہ پہنچنے کے بعد ملک کی نگران حکومت کے سربراہ کے طور پر عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔