ویب ڈیسک :بیوی کو نشہ آور اشیا دے کر درجنوں اجنبیوں سے ریپ کروانے والا شوہر مجرم قرار،20 سال قید، عدالت نےزیادتی کرنیوالے 49 اشخاص بھی شریک مجرم قرار دیدئیے جن کو 15 برس سے لے کر 10 دنوں تک کی قید کی سزائیں سنا دی گئیں ۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی فرانس کے شہر Avignon میں ایک پرہجوم کمرہ عدالت میں، پانچ پیشہ ججز نے ریٹائرڈ الیکٹریشن کو زیادہ سے زیادہ ممکنہ سزا 20 سال قید سنائی، جس کا مطلب ہے کہ 72 سالہ ڈومینک پیلی کوٹ کی جیتے جی رہائی ممکن نہیں۔
استغاثہ نے اسے ’’مونسٹر آف مزان’’ قراردیتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
پیلی کوٹ نےاپنی بیوی کے ساتھ بدسلوکی کے ہر واقعہ کی فلم بندی کی اس نے تصاویر اور فلموں کو ہارڈ ڈرائیو پر اسٹور کررکھا تھا۔
موقع پر موجود ڈومینک پیلی کوٹ جس نے جرم قبول کر لیا تھا، فیصلہ سن کر کمرہ عدالت میں کہا کہ"میں بھی ایک ریپسٹ ہوں، اس کمرے میں موجود ہر شخص کی طرح۔"
ملزم پیلی کوٹ بیوی کو نشہ آور اشیا دے کر درجنوں اجنبیوں سے ریپ کرواتا رہا ، کیس نے فرانس کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
ڈومینیک پیلیکوٹ نے تفتیش کاروں کے سامنے اپنی اہلیہ کو 2011 سے 2020 تک طاقتور ٹرنکولائزر خاص طور پر ٹیمسٹا جیسی خواب آور دوا دینے کا اعتراف کیا جس دوران انہیں آن لائن بھرتی کیے گئے اجنبیوں نے ریپ بھی کیا تھا۔
2020 میں ڈومینک پیلیکوٹ کے ایک مارکیٹ میں سرعام خواتین کے اسکرٹس کی شوٹنگ کے دوران پکڑے جانے کے بعد ان سے بہت سارے جرائم کی ویڈیوز اور تصاویر بھی برآمد کی گئی۔
پراسیکیوٹر جین فرانکوئس مایت نے عدالت کو بتایا کہ یہ کیس ہمارے معاشرے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے، خاص طور پر انسانوں کے درمیان انتہائی قریبی تعلق میں، ٹرائل فرنچ سوسائٹی کو ہمارے جذبات، ضروریات کو سمجھنے اور سب سے بڑھ کر دوسروں کی ضروریات کو سمجھنے پر مجبور کررہا ہے۔
مقدمے میں نامزد بہت سارے ملزمان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ملزم ڈومینک پیلیکوٹ کی اس بات پر یقین کیا کہ ان کی سابقہ بیوی نے انہیں جنسی تعلقات کی اجازت دی ہے اور وہ محض نیند کا ڈرامہ کررہی ہیں۔
عدالت میں موجود 33 ملزمان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جزیل پیلیکوٹ کے استحصال کے دوران وہ ذہنی طور پر درست حالت میں نہیں تھے تاہم ان کی اس بات کو عدالت کی جانب سے نامزد طبی ماہرین کی رپورٹ نے خارج کردیا۔