پی ٹی آئی کاسنی اتحاد کونسل سےاتحاد کا اعلان

پی ٹی آئی کاسنی اتحاد کونسل سےاتحاد کا اعلان
کیپشن: پی ٹی آئی کاسنی اتحاد کونسل سےاتحاد کا اعلان

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اساتھ اتحاد کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور حسن روف نے مجلس وحدت المسلمین کے رہنما راجہ ناصر عباس اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما حامد رضا کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرس کے آغاز پر بیرسٹر گوہر نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر جیت چکی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ قومی، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین سنی اتحادکونسل میں شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار اپنے حلف نامے کل ہمارے پاس جمع کرا چکے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم ) کے علامہ راجہ ناصر عباس بھی موجود تھے لیکن اتحاد کا اعلان صرف سنی اتحاد کونسل کے ساتھ کیا گیا۔ واضح رہے کہن پی ٹی آئی نے الیکشن کے فوری بعد ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا تاہم یہ فیصلہ تبدیل کردیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے لیے بھی ہمارامعاہدہ ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن سےدرخواست کریں گے کہ ہمیں مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ سخت حالات میں ہم نے ایک دوسرے کوکندھا دینا ہے اور ہمارا اتحاد اس ملک کے لیے ہے۔

پرہس کانفرنس کے آغاز میں چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا اور چیئرمین مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر کوخوش آمدید کہتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہمارےامیدواروں نےآزاد حیثیت سے الیکشن لڑا،ہمارا مؤقف ہےآزادحیثیت سے کامیاب امیدواروں کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔

سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت نہیں چاہتے، پی ٹی آئی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل میں شریک ہوں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پوری قوم متحد ہو۔

عمر ایوب نے کہا کہ راولپنڈی کمشنرکے بیان سے پتہ چلاکس طرح دھاندلی ہوئی۔ لیاقت چٹھہ نے ساراپول کھولتے ہوئے بتا دیا کہ الیکشن والےدھاندلی ہوئی۔ پشاورکی 7کے قریب سیٹوں پربھی دھاندلی کی گئی۔

عمرایوب نے کہاکہ مجلس وحدت المسلمین نے عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے لیے جتنی سپورٹ کی ہے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ ہر جگہ پر علامہ صاحب کہتے ہیں کہ انسان کے پاس ایک سٹریٹجک تھنکنگ ہونی چاہئیے۔ یہاں پر میںپاکستان تحریک انصاف کے ہر ایک ورکر کی طرف سے علامہ صاحب آپ کا آپ کی ٹیم کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ جو آپ کی سوچ ہے پاکستان کے لیے اسلام کے لیے۔ ہم لوگ آپ کے تہہ دل سے شکرگزار ہیں کہ ہمیشہ آپ نے عمران خان کی اور پی ٹی آئی کی حمایت کی ہے۔

علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی پر بوجھ نہیں بنیں گے، فرقہ واریت پھیلانے والے نہیں ہیں۔ پی ٹی آئی سے ہمارا ساتھ آج سے نہیں ہے،7 سے 8 سال سے ہے۔ ہم رواداری کے قائل ہیں اور یہ اتحاد غیرمشروط ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پالیسی پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کی ہوگی، پی ٹی آئی کارکنان اورلیڈرشپ نےصبرکی تاریخ رقم کی، عالمی ایجنڈے کے تحت حکومت کوگرا کر ظلم کی انتہا کی گئی اور سب نے دیکھاکہ کس طرح عالمی ایجنڈے کے تحت سازش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے جنہیں مستردکیا انہیں ہم پر مسلط کیاجارہا ہے، الیکشن غیرآئینی اورغیرقانونی طورپرکرائے گئے جب الیکشن قریب آئے تولیڈرشپ،ورکرزکواٹھاکرجیلوں میں ڈال دیا گیا، 8فروری کی رات دھاندلی کی رات تھی اور د ھاندلی کرنےوالوں سےآج نہیں تو کل پوچھا جائے گا۔