ویب ڈیسک :امریکا میں ایلون مسک کے خلاف عوامی نفرت انتہائی حدوں کو چھونے لگی۔۔ مختلف ریاستوں میں صدر ٹرمپ اور مسک کے خلاف احتجاج۔ ٹیسلا کار اور کمپنی شئیرز کو ڈمپ کرنے کی مہم شروع۔
عوامی احتجاج کو ’50501 مومنٹ‘ کا بھی نام دیا گیا یے۔ اس موومنٹ (تحریک) کا مطب ہے 50 مظاہرے، 50 ریاستیں، 1 موومنٹ۔
امریکی شہری اپنے صدر کے غیر آئینی اقدامات سے ناراض ہیں اور وہ اپنے صدر کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ امریکہ میں جمہوریت کی جگہ بادشاہت قائم نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی ایلون مسک نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ ملک میں وفاقی نظام اور حکومت کو ختم کرنے میں لگے ہیں۔
سینکڑوں مظاہرین نے ملک بھر میں ٹیسلا (TSLA) ڈیلرشپ کے ساتھ ساتھ کئی بین الاقوامی مقامات پر مظاہرہ کیا۔ " ٹیسلا ٹیک ڈاؤن" اور " ٹیسلا ٹیک اوور" کے نام سے مظاہروں کو سماجی رابطے کی سائٹ بلوسکی پر Anonymous جیسے گروپوں نے مربوط کیا تھا۔
"مسک چوری بند کوہ"، "مسک کی بغاوت بند کرو" اور " ٹیسلا فنڈز فاشسٹ" جیسے نعروں کے ساتھ مظاہرین نے نیو یارک سٹی کے میٹ پیکنگ ڈسٹرکٹ سے بوسٹن کی بوئلسٹن اسٹریٹ تک ٹیسلا کے شو رومز اور یہاں تک کہ ٹیسلا کے آبائی شہر آسٹن، ٹیکساس تک نعرے لگائے۔
مسک، نئے تشکیل شدہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (DOGE) کے سربراہ کے طور پر، سرکاری ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفی میں ملوث ہیں۔
ایلون مسک کی ریٹنگ گرنے لگی
حالیہ سروے ظاہر کرتے ہیں کہ بہت سے ووٹرز مسک کے اقدامات کو ناپسند کرتے ہیں۔
جنوری کے اواخر میں ایک Quinnipiac پول میں پایا گیا کہ ووٹرز مسک کی ٹرمپ انتظامیہ میں 53 فیصد سے 39 فیصد کے فرق سے مخالفت کرتے ہیں۔
امریکی ای وی جابس الائنس کی طرف سے کرائے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق، ایک دو طرفہ گروپ جو سیاسی میدان میں ای وی کو اپنانے کا جائزہ لے رہا ہے، ای وی ڈرائیوروں نے مسک کو 35% مثبت ریٹنگ دی، 42% نے اسے منفی ریٹنگ دی۔ خواتین ے درمیان اس کی حیثیت گہری تقسیم تھی (34% سازگار، 43% ناگوار)۔
ٹیسلا کی کم ہوتی ہوئی مقبولیت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ کے تحت فیڈرل ای وی ٹیکس کریڈٹس میں کٹوتی کی جا سکتی ہے، یعنی ٹیسلا کو غیر ملکی کار سازوں کے ساتھ زیادہ یکساں طور پر مقابلہ کرنا پڑے گا۔ EV ٹیکس کریڈٹس کا نقصان پوری EV انڈسٹری کے لیے فروخت کو بھی کم کر دے گا۔
بہتر ہے ایلون مسک استعفا دے دیں، ٹیسلا کے سینئر مینجرز کا مشورہ
ٹیسلا کے ملازمین کو خدشہ ہے کہ مسک نے کمپنی کے برانڈ کو نقصان پہنچایا ہے، آفیشل میٹنگ کے دوران سینئر مینیجرز نے بظاہر اشارہ کیا کہ ٹیسلا کیلئے بہتر ہو گا اگر ایلون مسک کمپنی کی ذمہ داریوں سے مستعفی ہو جائیں۔
ٹیسلا کی مقبولیت میں روز بروز کمی
دوسری طرف ٹیسلا کی مقبولیت میں روز بروز کمی واقع ہورہی ہے ۔جرمنی نے جنوری میں صرف 1,277 نئی ٹیسلا گاڑیاں رجسٹر کیں، جو کہ 2024 کے اسی مہینے کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد کم ہیں، مسک کی جانب سے ملک کی انتہائی دائیں بازو کی AfD پارٹی کی حمایت کے بعد۔ جنوری کی فروخت فرانس میں 63%، ناروے میں 38%، اور برطانیہ میں 12% گر گئی۔