ڈھاکہ یونیورسٹی نے پاکستانی طلباء سےبڑی پابندی اُٹھا لی

 ڈھاکہ یونیورسٹی نے پاکستانی طلباء سےبڑی پابندی اُٹھا لی
کیپشن: ڈھاکہ یونیورسٹی نے پاکستانی طلباء سےبڑی پابندی اُٹھا لی

ویب ڈیسک: ڈھاکہ یونیورسٹی نے پاکستانی طلباء سے پابندی اُٹھا لی، پاکستانی طلباء کوڈھاکہ یونیورسٹی  میں داخلہ لینے کی اجازت دیدی گئی۔

تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی طلباء کو بھی پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا، ڈھاکہ یونیورسٹی نے باضابطہ طور پر پاکستان سے طلباء کے داخلے پر پابندی ہٹا دی ہے جبکہ   پابندی کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

پرو وائس چانسلر (ایڈمن) پروفیسر صائمہ حق نے کہا ہے کہ فیصلہ 13 نومبر کو وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد خان کی زیر صدارت سنڈیکیٹ کے اجلاس میں کیا گیا۔

دریں اثناء 54 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان اور بنگہ دیش کے درمیان سمندری راستے سے تجارت بحال ہو گئی اور کراچی پورٹ سے کارگو بحری جہاز چٹا کانگ بندر گاہ پہنچ گیا۔1971 میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سمندری تجارت بند ہو گئی تھی تاہم 54 سال بعد پہلی بار براہ راست سمندری تجارتی رابطہ بحال ہو گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید احمد معروف نے بتایا کہ براہ راست سمندری روٹ کو دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے میں ایک اہم پیش رفت ہے۔پاکستان کی بنگلہ دیش کو برآمدات مالی سال 24 میں 660.74 ملین ڈالر اور بنگلہ دیش سے پاکستان کی درآمدات 56.55 ملین ڈالر رہیں۔

Watch Live Public News